اسلام آباد(نیوزڈیسک ) منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکانٹس کیس میں ملزمان عبدالغنی مجید اور انور مجید نے اپنے آپ کو معصوم قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس کوئی بنیاد نہیں کہ وہ معاملہ نیب کو ارسال کرنے کی سفارش کرتی،جے آئی ٹی کی کسی بھی سفارش کی منظوری دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی ۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرکیس کے ملزمان اور اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور عبدالغنی مجید کی جانب سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں دونوں ملزمان سے عدالت سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی )کی رپورٹ مسترد کرنے کی استدعا کی ہے۔ملزمان نے اپنے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس کوئی بنیاد نہیں کہ وہ معاملہ قومی احتساب بیورو (نیب )کو ارسال کرنے کی سفارش کرتی اور جے آئی ٹی کی کسی بھی سفارش کی منظوری دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔جواب میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کی ایگزیکٹیو سمری اور حتمی رپورٹ کے چار والیم فراہم کیے گئے ہیں جب کہ جن 924 لوگوں کے بیان ریکارڈ کیے گئے ہیں نہ تو ان کے نام فراہم نہیں کیے گئے اور نہ ہی جس ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا وہ فراہم کیا گیا۔ملزمان نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان حالات میں وہ جے آئی ٹی رپورٹ پر مفصل جواب دینے سے قاصر ہیں جب کہ رپورٹ کے ساتھ کوئی مواد یا دستاویزات نہیں جو الزامات کی تائید کرے اس لیے جے آئی ٹی رپورٹ میں لگائے گئے ہر الزام میں وہ معصوم ہیں۔