اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق آرمی چیف و صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اپنے ایک ویڈیو بیان میں بلاول بھٹو کی جانب سے ان پر کی جانے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بلاول کوجواب دینا چاہتا ہوں جو عورتوں کی طرح نعرے لگوا رہا ہے تو میں ان کو یہی کہوں گا کہ پہلے آدمی بن کر دکھاؤ اور پھر نعرے بازی کرو۔ سابق صدر نے کہا کہ وہ بچوں والی باتیں کرتا ہے اس کو باتیں کرنے کی بجائے ثبوت سامنے لانے چاہئیں،
انہوں نے کہا کہ یہ مجھے کہتے ہیں میں نے بے نظیربھٹو کو سکیورٹی نہیں دی، بے نظیر بھٹو کوسو فیصد مکمل سکیورٹی دی گئی تھی، پرویز مشرف نے کہا کہ جلسے کے بعد بے نظیر بھٹو جلسہ گاہ کے شرکاء میں سے گزر کر اپنی بلٹ پروف گاڑی میں بالکل محفوظ طریقے سے گئی ہیں ،ان کے علاوہ باقی پانچ لوگ جو گاڑی میں بیٹھے ہوئے تھے ان کا بال بھی بیکا نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ اس سب کا مجھے کیا فائدہ ہونا تھا، اب یہ بات آتی ہے کہ ثبوت، تو اس کا فائدہ سب سے زیادہ کس کو ہوا ہے، مجھے تو کوئی فائدہ نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ فائدہ ان کے والد صاحب کو ہوا ہے اور انہوں نے ہی بلاول بھٹو کو خوفزدہ کیا ہوا ہے اور ان کے خوف سے وہ نعرے لگوا رہے ہیں، آصف زرداری نے جعلی وصیت لگوا دی اور پارٹی بھی سنبھال لی اور تمام جائیداد بھی ان کے نام ہو گئی، یہ امیر بھی ہو گئے اور بنی بنائی پارٹی بھی ان کو مل گئی، ان کو پاس بہترین بم پروف گاڑی تھی، انہوں نے اس کے چھت کو کٹوا کر ہیچ بنوا دیا، کس بے وقوف نے اس بات کا مشورہ دیا تھا اور پھر بے نظیر بھٹو کو تین بار فون کرکے کس بے وقوف نے باہر نکلنے کو کہا تھا کہ وہ لوگوں کی طرف باہر نکل کر ہاتھ ہلائیں، ان کا وہ ٹیلی فون ایک ڈیڑھ سال کے لیے کیوں غائب ہو گیا، دوسرا ان کا سکیورٹی انچار رحمان ملک وہ تو وہاں سے غائب ہی ہو گیا تھا، وہ کدھر غائب ہو گیا تھا، بھائی تمہاری ڈیوٹی لگی ہے کہاں غائب ہو گئے ہو، سابق صدر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھی خالد شہنشاہ کو قتل کروا دیا گیا اور پھر قتل کرنے والے کو بھی قتل کروا دیا گیا، اس کو کس نے قتل کروایا، پھر بے نظیر بھٹو کا پوسٹ مارٹم کس نے نہیں ہونے دیا، یہ تمام ثبوت ایک ہی شخص کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔