لاہور (نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی زیرصدارت تاریخ میں پہلی بار بہاولپور ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں پنجاب کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، 3 گھنٹے طویل اجلاس میں 22 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں صوبائی وزراء کیلئے گاڑیوں اور سرکاری گاڑیوں کی غیر جانبدار طریقے سے الاٹمنٹ کرنے کی پالیسی کی منظوری دی گئی۔پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ برائے سال 2017 کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کی منظوری کے بعد یہ رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔اجلاس میں پنجاب واٹر پالیسی کے مسودے کی منظوری دی گئی۔اس پالیسی کے تحت واٹر ایکٹ کا مسودہ تیار کیا جائے گا اور واٹر کونسل بنے گی۔ڈڈھوچہ ڈیم کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کرنے کی تجویز کی منظوری دی گئی۔چشمہ رائٹ بینک کینال کے لوئر پورشن کے کنٹرول اور اس کینال سے پنجاب کو پانی کے مکمل شےئر کی فراہمی کے ایجنڈے کی منظوری دی گئی۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ آرگنائزیشن پنجاب کے اکاؤنٹس برائے سال 2017-18 کے بارے میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کی منظوری دی گئی۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن اتھارٹیز پنجاب کے 2017-18 کے آڈٹ کے بارے میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹس کی منظوری دی گئی۔لیبر ڈی لیشن پالیسی پنجاب کی فارمولیشن کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں چولستان یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ اینیمل سائنس بہاولپور کے وائس چانسلر کی تقرری کیلئے اہلیت اور سرچ کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ساؤتھ پنجاب فارسٹ کمپنی کے حوالے سے حتمی سفارشات ایڈوائزری کونسل مرتب کرے گی۔ایڈوائزری کونسل اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔ڈاکٹروں کے الاؤنسز میں کارکردگی کی بنیاد پر اضافے کی منظوری دی گئی۔الاؤنسز میں اضافہ اگلے مالی سال سے کیا جائے گا۔ٹریٹری کیئر ہسپتالوں میں ٹیسٹوں کی فیس یکساں کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دی گئی۔
ہسپتالوں کیلئے قواعد وضوابط ملحوظ خاطر کھتے ہوئے وینٹی لیٹرز، آئی سی یو بیڈز اور آئی سی یو مانیٹرز خریدنے کیلئے طریقہ کار کی منظوری دی ۔نئے میڈیکل کالجوں میں گزشتہ 3 سال سے کنٹریکٹ کی بنیاد پربھرتی ہونے والے اسسٹنٹ پروفیسرز کو ریگولر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اورمحکمہ سوشل ویلفیئر میں 325 آسامیوں پر بھرتی کی اجازت دی گئی۔خصوصی افراد کی 3 فیصد کوٹے کی بنیاد پر بھرتی کی اجازت دے دی گئی۔راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیلئے مالی سال 2017-18 کے لیپس فنڈ کی منظوری دی گئی۔
چالانگ بلوچستان ایجوکیشن پروگرام کے لئے موجودہ مالی سال 2018-19 کیلئے فنڈز کے اجراء کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں چینی کی ایکسپورٹ کیلئے سبسڈی کی منظوری دی گئی۔پنجاب تیانجن انجینئرنگ یونیورسٹی کا کنٹرول محکمہ صنعت کے سپرد کرنے کیلئے پنجاب گورنمنٹ رولز آف بزنس 2011 میں ترمیم کی منظوری دی اورڈیرہ غازی خان میں چاکر خان رند یونیورسٹی کے قیام کیلئے اقدامات کرنے کی منظوری دی۔اجلاس میں صوبائی وزراء اجمل چیمہ کی والدہ،جہانزیب خان کھچی کی والدہ اور رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر افضل کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بہاولپور میں کابینہ اجلاس کرکے ایک اور وعدہ پورا کیا ہے۔ ہم جنوبی پنجاب کے لوگو ں کا احساس محرومی دور کریں گے۔ پورا پنجاب میرا گھر ہے،میں اپنے گھر کے کونے کونے میں جاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کو ترقی یافتہ بنائیں گے۔ کابینہ کے اجلاس دیگر ڈویژن میں بھی ہوں گے۔ ہم نے مختصر عرصے میں جو عوامی خدمت کی ہے، وہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ بھی اسی جذبے سے آگے بڑھیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے۔ صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔