اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ریلوے کے ڈی جی لیگل طاہر پرویز کی تقرری کے خلاف کیس کی سماعت، کمرہ عدالت میں ڈی جی لیگل اور وزیر ریلوے شیخ رشید کے درمیان نوک جھونک، ڈی جی لیگل طاہر پرویز نے شیخ رشید پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب آپ خوش ہیں؟شیخ رشید نے چیف جسٹس سے شکایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورت لاہور رجسٹری
میں آج ریلوے کے ڈی جی لیگل طاہر پرویز کی تقرری کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے کی۔ چیف جسٹس نے کیس کا فیصلہ ایک ہفتے میں سنانے کا حکم دیدیا۔ دوران سماعت کمرہ عدالت میںڈی جی لیگل اور وزیر ریلوے کے درمیان نوک جھونک ہوئی ہے۔ڈی جی لیگل طاہر پرویز نے شیخ رشید پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب آپ خوش ہیں؟جس پر شیخ رشید نے چیف جسٹس سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ دیکھ لیں چیف صاحب آپ کے سامنے مجھ پر طنز کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ طاہر پرویز کو وزیرکی عزت کرنی چاہئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ میرے عزیز کےد وست ہیں مگر میں قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہوں۔طاہر پرویز نے کہا کہ میری برطرفی کے لیے قواعد و ضوابط کو مدِ نظر نہیں رکھا گیا۔چیف جسٹس نے کہا میں جانتا ہوں آپکی تعیناتی کیسے اور کہاں ہوئی۔آپکا بھائی میرا برخودار ہے اور دوسرے سے بھی میرے اچھے تعلقات ہیں۔عوام جانتی ہے آپکی تعیناتی کیسے ہوئی اور کس نے کردار اد اکیا۔طاہر پرویز نے کہا کل میرے متعلق جو گفتگو ہوئی اندازہ ہو گیا تھا کہ کیا سلوک ہونا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ طاہر پرویز کو ڈی جی لیگل ریلوے سے ہٹانے کا عدالت عالیہ نے حکم امتناع دیا ہوا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ معاملہ اونچا ہوا تو بہت سے لوگ مشکل میں آجائیں گے بہتر ہے معاملی نیچا رکھیں۔اگر ہم خود ہی اصول پر نہیں چلیں گے
تو پھر کیا معاملہ ہو گا۔اپنے تعلقات داروں کے خلاف قانون کے مطابق فیصلے کی مثال قائم کرنا چاہتا ہوں۔چیف جسٹس نے کہا کہ طاہر پرویز صاحب آپ ایک نوکری کے لیے عزت کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔آپکے وزیر ریلوے کے ساتھ طنز والے روئیےپر دکھ ہوا۔چیف جسٹس نے کہا کہ شیخ رشید صاحب پنشن ، کوارٹر اور نوکریوں کی شکایت کو ہمدردیوں کی بنیاد پر دیکھیں۔شیخ رشید نے دوران سماعت چیف جسٹس کی تعریف کی اور کہا کہ آپ نے قوم پر بہت بڑا احسان کیا ہے لیکن چیف جسٹس نے شیخ رشید کو اپنی تعریف کرنے سے روک دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ اب مجھے کوفت ہوتی ہے جب میری کوئی تعریف کرے۔