جیکب آباد( آئی این پی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ احتساب ’’ڈنڈے‘‘ والے کررہے ہیں ،’’انڈے‘‘ والے تو ’’ڈنڈے ‘‘ والوں کے مرہون منت ہیں، مسلم لیگ والے سڑکوں پر نکلنا نہیں چاہتے اس لیے ان ہاؤس تبدیلی کی باتیں کررہے ہیں، بی بی اور پنجاب کے میاں حقیقی اپوزیشن کا ساتھ دیتے تو آج ان کا یہ حشر نہ ہوتا۔
جمعہ کے روز جیکب آبادکے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ احتساب ’’ڈنڈے‘‘ والے کررہے ہیں ’’انڈے ‘‘ والے تو ’’انڈے‘‘ والے ہیں، کیوں کہ ’’ڈنڈے‘‘ والوں کو براہ راست نہیں کہا جاسکتا اس لیے توپوں کا رخ ’’انڈے‘‘ والوں کی طرف ہے یہ بات طے ہے کہ ’’انڈے‘‘ والے ’’ڈنڈے‘‘ والوں کے مرہون منت ہیں ، انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کی باتیں کی جارہی ہے درحقیقت مسلم لیگ والے سڑکوں پر نکلنا نہیں چاہتے بلکہ معاملات کو ماضی کو طرح بات چیت اور ڈیل کے تحت حل کرنا چاہتے ہیں اس لیے ورکروں کو مطمئن کرنے کے لیے ان ہاؤس تبدیلی کی باتیں کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور پارلیمانی تاریخ میں ان ہاؤس تبدیلی کی کامیابی کے بہت کم امکانات ہوتے ہیں جبکہ اس وقت مختلف جماعتوں کے پنچھی اپنے آشیانے بدل کر حکومتی کیمپ میں جانے کے لیے پر تول رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ زرداری کا کہنا کہ وہ اکیلے ہی سب کچھ کریں گے وہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتے یہ سب اکیلے رہ کر اکیلے نقصان کھائیں گے انہوں نے کہا کہ زرداری کو واپس اپوزیشن کی طرف لوٹنا ہوگا اگر یہ کل ہماری بات مان لیتے تو آج اس طریقے سے پریشان نہ ہوتے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کی قیادت کاش اپوزیشن کے اتحاد کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن کی بات کو اہمیت دیتے تو آج بی بی اور پنجاب کے میاں بند گلی میں نہ ہوتے۔