اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اعظم سواتی کی جان نہ چھوٹی، نیب نے آج طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی اعظم سواتی ایک اور مشکل میں پڑ گئے کیونکہ نیب نے ان کے خلاف 2009 میں بطور وزیر سابق چیئرمین پاکستان سائنس فاونڈیشن ڈاکٹر منظور حسین سومرو کی غیر قانونی تقرری سے متعلق تحقیقات
میں طلب کر لیا ہے۔ نیب کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں لکھا ہوا ہے کہ ’’انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ آپ اس وقت وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی تھے جب ڈاکٹر منظور حسین سومرو کی چیئرمین پاکستان سائنس فاونڈیشن کے عہدے پر تقرری کی پہلی سمرری اسٹبلشمنٹ ڈویژن بھیجی گئی تھی اور یہ سمری آپ نے پروسس کی تھی۔ اس لئے آپ کو حکم دیا جاتا ہے کہ 28دسمبر 2018کو صبح 11بجے نیب راولپنڈی میں حاضر ہوںــ‘‘۔ واضح رہے کہ یہ تحقیقات سپریم کورٹ کی ہدایت پر کی جارہی ہیں۔ خیال رہے کہ اعظم سواتی کو اس ماہ کے اوائل میں اسلام آباد میں انکے فارم ہاوس کی زمین پر پڑوسی خاندان اور گارڈز کے درمیان جھگڑے میں اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد استعفیٰ دینا پڑگیا تھا۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق چیف سائنٹفک افسر (بی پی ایس 20) پاکستان سائنس فاونڈیشن کے عہدے پر تقرری کیلئے اشتہار میں اہلیت کا معیار کمپیوٹر سائنس یا انجینئرنگ (الیکٹرکل /میکنکل) قرار دیا گیا تھا جبکہ ڈاکٹر منظور سومرو کا زرعی سائنس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حامل ہونے پر تقرر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کی ہدایت پر جو اس وقت وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی تھے، تمام تر متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گریڈ 22کا قائم مقام چارج گریڈ 20کے سائنٹفک افسر ڈاکٹر منظور کو دے دیا گیا۔ بعد ازاں چیئرمین کے عہدے پر براہ راست تقرری کیلئے 13مئی 2010کو اشتہار جاری کیا گیا۔ اس اشتہار کے باوجود وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی نے انٹرویو کیلئے شارٹ لسٹ کئے گئے امیدواروں کو نہ بلایا۔ اس کی بجائے وزارت نے ڈاکٹر منظور حسین سومرو کی بطور چیئرمین پاکستان سائنس فاونڈیشن تقرری کی سمری تیار کرلی تاکہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے ذریعے اسے وزیراعظم سے منظور کروایا جاسکے۔