اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

ویسے بھی میں نے چند مہینوں بعد مر جانا ہے!شہادت سے قبل یہ بات بینظیر بھٹو نے کس سے کہی تھی؟قتل میں ڈرائیور خالد شہنشاہ کے علاوہ پیپلزپارٹی کا سرگرم رکن بھی ملوث نکلا؟برسی کے موقع پر سنسنی خیز انکشاف

datetime 27  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالم اسلام اور پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہید کسی تعارف کی محتاج نہیں ، انہیں 27دسمبر 2007کو انتخابی مہم کے دوران راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک قاتلانہ اور دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔ آج پاکستان بھر میں پیپلزپارٹی اپنی شہید چیئرمین بینظیر بھٹو شہید کی برسی عقیدت و احترا م سے منا رہی ہے۔ بینظیر بھٹو

عالمی سطح پر ایک معروف شخصیت کے طور پر جانی اور پہنچانی جاتی تھیں اور عالمی شخصیات کیساتھ ان کا میل جول رہتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ بینظیر بھٹو نے اپنی شہادت سے کئی ماہ قبل ہی اپنی شہادت کی پیشگوئی کر دی تھی۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بے نظیر بھٹو کی پاکستان واپسی سے کچھ عرصہ پہلے انہوں نے امریکی سفیر زلمے خلیل زاد،اورمشہور مصنف شیرلے بینارڈ کے ہمراہ فضائی سفر کیا تھا۔ دوران سفر ایک ائیر ہوسٹس نے بینظیر بھٹو کو کوکیز پیش کیں تو انہوں نے پہلے تو انکار کر دیا تاہم پھر ائیر ہوسٹس کو واپس بلا کر مزاحیہ انداز میں کہا ’’کیا فرق پڑتا ہے، ویسے بھی میں نے چند ماہ بعد مر جاناہے‘‘ یہ الفاظ کہتے ہوئے انہوں نے کوکیز کھانا شروع کر دیں۔ ایک معروف غیر ملکی مصنف ’مونوز ہیرالڈو‘اپنی کتاب ’بینظیر مرڈر ودگیٹنگ اوے بھٹوز ‘میں انکشاف کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ بی بی کے قاتلانہ حملے میں پیپلز پارٹی کا ایک سرگرم رکن بھی ملوث تھا۔جس نے بینظیر بھٹو کے سیکورٹی گارڈ خالد شہنشہاہ کی طرف اشارہ کیا جو بعدازاں روپوش ہو گیا تھا۔وہ مزید لکھتا ہے کہ جس روز بینظیر کو قتل کیا گیا جلسہ گاہ کے خارجی راستوں پر بنی چیک پوائنٹس پر حفاظت کیلئے مامور پولیس اور رینجرز اہلکار انکی لیاقت باغ روانگی سے قبل ہی اپنی جگہ چھوڑ چکے تھے۔خود کش حملہ آور کے خود کو اڑانے سے قبل ہی بینظیر بھٹو کو گولیاں لگ چکی تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…