لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کی اربوں روپے مالیت کی زمین کو کوڑیوں کے داموں بیچا، لاہور، فیصل آباد اور قصورمیں ریلوے کی زمین کو پہلے کمپنیوں کو بیچا گیا اور پھریہ زمینیںاپنے ذاتی لوگوں کے نام کی بعد میں یہ زمینیں اپنے نام کروائیں اورپھر کوڑیوں کے داموں بیچی گئیں، معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے سنسنی خیز انکشاف کر دیا۔ تفصیلات کے
مطابق معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے نجی ٹی وی پروگرام میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کی اربوں روپے مالیت کی زمین کو کوڑیوں کے داموں بیچا، لاہور، فیصل آباد اور قصورمیں ریلوے کی زمین کو پہلے کمپنیوں کو بیچا گیا اور پھریہ زمینیںاپنے ذاتی لوگوں کے نام کی بعد میں یہ زمینیں اپنے نام کروائیں اورپھر کوڑیوں کے داموں بیچی گئیں۔خواجہ سعد رفیق کے خلاف اب نیب نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ کل سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر سعد رفیق کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آڈٹ پیراز میں کوئی کرپشن یا بے ضابطگی نہیں جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لاسز تو ہوئے ہیں جس پر سعد رفیق کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ خسارہ ہے جو کہ 65سال سے چلا آرہا ہے۔ عدالت نے سعد رفیق کے وکیل کی جانب سے آڈیٹ پیراز کے جواب میں میں آڈیٹر جنرل اوروفاقی حکومت کو جواب الجواب جمع کرانیکی ہدایت کی۔ سعد رفیق نے ا س موقع پر چیف جسٹس سے بات کرنے کی اجازت طلب کی۔ چیف جسٹس کی جانب سے اجازت دئیے جانے پر سعد رفیق نے کہا کہ مجھ سے پہلے 58 ملین پینشن کی مد میں وفاقی حکومت دیتی تھی لیکن میرے دور میں 21 ملین ریلوے نے خود پینشن کی مد میں دئیے۔خواجہ سعد رفیق نے چیف جسٹس سے کہا کہ اب تو مجھے شاباش دے دیں۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ شاباش تب ملے گی جب معاملہ حل ہوجائے گا۔