اسلام آباد(آن لائن)پاکستان میں میگا ٹیکس چوری اسکینڈل منظر عام پر آگیا، ایف بی آر کی ناکامی اور کرپٹ افسران کی ملی بھگت کی وجہ سے چار سال میں 94 ٹریلین روپے کی ٹیکس چوری کی گئی ہے جس نے ملکی معیشت کو اندھیروں میں دھکیل دیا ہے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی خصوصی رپورٹ نے ملک کی سب سے بڑی میگا ٹیکس چوری کا بھانڈا پھوڑ دیاہے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی اور اندرون سندھ کے 533 بلڈرز نے ایف بی آر سے گٹھ جوڑکیا ہے اور کھربوں روپے کا ٹیکس چوری کا ٹیکہ لگا دیا ہے رواں مالی سال میں جاری آڈٹ رپورٹس کے مطابق سینکڑوں بلڈرز نے ایف بی آر کی ملی بھگت سےقومی خزانے کو 94 ہزار
ارب روپے کا نقصان پہنچایاہے آڈٹ رپورٹ کے مطابق با اثر بلڈرز نے قومی خزانے کو ہزاروں ارب روپے کا نقصان پہنچا گئے ہیں ان بلڈرز نے 2012 سے 2016 تک کراچی میں سینکڑوں منصوبے مکمل کیے ہیں آڈٹ رپورٹ کے مطابق بلڈرز نے سینکڑوں منصوبے مکمل کرنے کے باوجود بھی قومی خزانے میں ٹیکس جمع نہیں کرایا آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے چھ فیلڈ دفاتر نے بلڈرز کو ٹیکس چھوٹ دی ہے آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے قومی خزانے میں ٹیکس چوری کی رقم جمع کرائی جانے کے احکامات جاری کئے ہیں جبکہ آڈیٹر جنرل نے ٹیکس چوری میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔