کراچی (آئی این پی ) پولیس نے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے، مقدمہ گزری تھانے میں درج کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گھر کے دروازے پر قتل ہونے والے سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ گزری تھانے میں درج کر لیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ علی رضا عابدی کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔دریں اثنا علی رضا عابدی کے والد اخلاق عابدی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انھیں ملزمان کے چہرے یاد ہیں۔والد اخلاق عابدی نے کہ مجھے علی رضا عابدی پر فائرنگ کرنے والوں کے چہرے یاد ہیں، ملزمان کو دیکھ کر پہچان سکتا ہوں، میں فائرنگ کی آواز سنتے ہی دروازے کی طرف بھاگا۔انھوں نے مزید بتایا کہ گارڈ نے بتایا فائرنگ ہوئی ہے اور اسلحہ مانگا، علی رضا بچوں کو ڈنر پر لے جانے کے لیے جلدی آیا تھا۔والد اخلاق عابدی کا کہنا تھا کہ گارڈ کمپنی ہم سے 20 ہزار ماہانہ لے کر تنخواہ 12 یا 14 ہزار دیتی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈیفنس میں علی رضا عابدی جیسے ہی گھر کے دروازے پر پہنچے، پہلے سے ریکی کرنے والے دو موٹر سائیکل سوار نوجوان آئے، اور ایک نے اتر کر ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی، جس سے سابق رکن قومی اسمبلی جاں بحق ہو گئے۔ پولیس نے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے، مقدمہ گزری تھانے میں درج کیا گیا۔ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گھر کے دروازے پر قتل ہونے والے سابق ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ گزری تھانے میں درج کر لیا گیا۔