کراچی (نیوز ڈیسک) ایم کیو ایم کے سابق رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق رکن علی رضا عابدی کو نامعلوم ملزمان نے منگل او ر بدھ کی درمیانی شب ڈیفنس فیز 5 کے علاقے خیابان غازی میں ان کے گھر کے باہر نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گئے تھے۔انہیں سات گولیاں لگیں،
سوشل میڈیا پر علی رضا عابدی کے گزشتہ روز کیے جانے والے ٹویٹس پر بحث جاری ہے، اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر علی رضا عابدی نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، احتساب عدالت کی جانب سے میاں نواز شریف کو سزا ہوئی تو لیگی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی اس کے جواب میں حکومتی نمائندوں نے بھی پریس کانفرنس کی، ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جوابی پریس کانفرنس ان الزامات کی تکرار ہے جو وہ کنٹینر پر کھڑے ہو گر گذشتہ 5 سال سے لگاتے آئے ہیں۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ن لیگ کی پریس کانفرنس کے جواب میں کچھ بھی نئی یا ٹھوس بات نہیں کی گئی، انہوں نے مزید لکھا کہ اس پریس کانفرنس میں بس یہ نیا ہوا ہے کہ اب تحریک انصاف نے نیب عدالتوں کی ترجمانی شروع کر دی ہے۔ اپنے ایک اور ٹویٹ میں انہوں کہا کہ ’’بے چاری نومولود سیاسی مخلوق سمجھتی ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ حتمی فیصلہ ہوتا ہے، آج سے پہلے کتنی جے آئی ٹی 100 فیصد کورٹ میں ثابت ہوئی ہیں؟ بلدیہ فیکٹری کی 6 جے آئی ٹی بن چکی ہیں، ٹی وی پہ مجرم بھی ٹھہرایا جا چکا ہے لیکن کورٹ میں آج تک کیس وہیں کا وہیں ہے‘‘۔ اس کے علاوہ ایک اپنے ایک اور ٹویٹ میں رضا علی عابدی نے لکھا کہ خان کے کتے کا حساب بھی ہو گا ایک دن۔