بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کمپنی یا علی رضا صاحب نے مجھے کبھی یہ نہیں کہا،حملہ آوروں کے خلاف جوابی کارروائی کیوں نہیں کی؟ علی رضا کے سیکورٹی گارڈ نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

datetime 26  دسمبر‬‮  2018 |

کراچی(این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما مقتول علی رضا عابدی کے نجی سیکیورٹی گارڈ نے کہا ہے کہ ملزمان فائرنگ کرتے رہے اور میں گن لوڈ کرتا رہا لیکن گن پھر بھی لوڈ نہ ہوسکی۔علی رضا عابدی کے قتل کے بعد عینی شاہد سیکیورٹی گارڈ نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے۔

سیکیورٹی گارڈ نے اپنے بیان میں کہاکہ علی رضا پرملزمان فائرنگ کرتے رہے اورمیں گن لوڈ کرتا رہا، گارڈ روم میں بیٹھا تھا کہ صاحب کی گاڑی دروازے پہنچی اور ٹرن لیا، علی رضاکبھی ہارن نہیں بجاتے خلاف توقع گاڑی کا ہارن بجا۔میرے بائیں ہاتھ میں گن تھی دائیں ہاتھ سے دروازہ کھولنے لگا، دروازے کا ایک حصہ ہی کھولا تھا کہ باہرسے فائرنگ شروع ہوگئی، میں نے دروازہ چھوڑ کر گن لوڈ کرنے کی کوشش کی۔سیکیورٹی گارڈ نے بیان میں مزید کہاکہ ایک مرتبہ گن لوڈ نہ ہوئی تو دوبارہ لوڈ کرنے کی کوشش کی، باربار کوشش کے باوجود بھی گن لوڈ نہیں ہوئی۔سیکیورٹی گارڈ نے بتایا کہ علی رضاکو دیکھا تو وہ گاڑی کی سیٹ پر گرے ہوئے تھے اور گردن سے خون نکل رہا تھا، جب سے میں ڈیوٹی پر تعینات ہوا ایک بار بھی گن چلا کرنہیں دیکھی، کمپنی یا علی رضا صاحب نے مجھے کبھی گن کو چیک کرنے کا نہیں کہا، گن میں5راؤنڈ ہروقت موجود ہوتے تھے۔بیان کے مطابق سیکیورٹی گارڈ ایک ماہ25دن پہلے علی رضا عابدی کے بنگلے پرتعینات ہوا تھا، اس نے بتایا کہ میری ڈیوٹی شام سات بجے سے صبح7بجے ہوتی ہے، میں شام کو آتا تو صبح والاگارڈ روزانہ مجھے گن دے کر جاتا تھا۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما مقتول علی رضا عابدی کے نجی سیکیورٹی گارڈ نے کہا ہے کہ ملزمان فائرنگ کرتے رہے اور میں گن لوڈ کرتا رہا لیکن گن پھر بھی لوڈ نہ ہوسکی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…