کراچی(آئی این پی) متحد ہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی کے قتل کے واقعے پر ان کے سیکیورٹی گارڈ نے کہا ہے کہ جب علی رضا عابدی پر فائر ہوئے تب میں نے فائر کرنے والے کو نشانہ بنانے کیلئے گن لوڈ کرنے کی کوشش کی تو باربار کوشش کے باوجود بھی لوڈ نہ ہوئی، صاحب کو دیکھا تو وہ سیٹ پر گرے ہوئے تھے اوران کی گردن سے خون نکل رہا تھا،
علی رضا عابدی پر فائرنگ کے وقت گارڈ روم میں بیٹھا تھا، اس وقت صاحب کی گاڑی دروازے پر پہنچی اور ٹرن لیا، علی رضا عابدی صاحب کبھی ہارن نہیں بجاتے خلاف توقع گاڑی کا ہارن بجا۔بدھ کو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما علی رضا عابدی کے قتل کے واقعے پر ان کے سیکیورٹی گارڈ نے اپنے وڈیو بیان میں کہا ہے کہ علی رضا عابدی پر فائرنگ کے وقت گارڈ روم میں بیٹھا تھا۔ اس وقت صاحب کی گاڑی دروازے پر پہنچی اور ٹرن لیا، علی رضا عابدی صاحب کبھی ہارن نہیں بجاتے خلاف توقع گاڑی کا ہارن بجا۔ اس وقت میرے بائیں ہاتھ مین گن تھی اور میں دائیں ہاتھ سے دروازہ کھولنے لگا ۔ دروازے کا ایک حصہ ہی کھولا تھا کہ باہر سے فائرنگ شروع ہوگئی۔ میں نے فوراً دروازہ چھوڑ کر گن لوڈ کرنے کی کوشش کی ایک مرتبہ گن لوڈ نہ ہوئی تو دوبارہ لوڈ کرنے کی کوشش کی،باربار کوشش کے باوجود بھی لوڈ نہ ہوئی۔ صاحب کو دیکھا تو وہ سیٹ پر گرے ہوئے تھے اور گردن سے خون نکل رہا تھا۔ جب سے میں ڈیوٹی پر تعینات ہوا تو ایک بار بھی گن چلا کر نہیں دیکھی۔ کمپنی یاعلی رضا صاحب نے کبھی گن کو چیک کرنے کا نہیں کہا۔ گن میں 5راؤنڈ ہر وقت موجود ہوتے تھے۔ واضح رہے کہ سیکیورٹی گارڈ ایک ماہ 25دن پہلے علی رضا عابدی کے بنگلے پر تعینات ہواتھا۔ ڈیوٹی شام 7بجے سے صبح 7بجے ہوتی تھی۔ میں شام کو آتا تو صبح والا گارڈ روزانہ مجھے گن دیکر جاتا تھا۔