بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت نے جنوری میں سپلیمنٹری بجٹ لانے کا اعلان کردیا،بڑے فیصلے کرلئے گئے

datetime 26  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ حکومت نے پانچ آزادنہ تجارتی معاہدوں پردستخط کردیئے ہیں ،انڈونیشیاء نے ہمیں 20 اشیاء پر زیرو ریٹڈ رسائی دی ہے جبکہ چین ، کوریا اور ترکی سے مارکیٹ رسائی پر مذاکرات جاری ہے،بہتر حکومتی اقدامات کے باعث کاروباری آسانیوں کی رینکنگ میں پاکستان 147 سے 137 نمبر پر آگیا ہے،جنوری میں سپلیمنٹری بجٹ لا رہے ہیں ،ہمیں ٹیکسٹائل کی برآمدات تک محدود نہیں رہنا ،

ایکسپورٹ کو 50 بلین ڈالر سے اوپر لانا ہے ۔ بدھ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے مشیر تجارت نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش کررہی ہے کہ چین اسے اپنی مارکیٹ تک رسائی دے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے جون 2019 تک چین کیساتھ تجارتی معاہدہ دوئم پر دستخط ہوجائیں گے اور چین ہمیں اپنی منڈیوں تک رسائی دیگا۔انہوں نے کہا کہ ترکی کیساتھ مذاکرات جاری ہیں جبکہ کوریا کی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاروبار میں آسانیاں پاکستان میں ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے مجھے پاکستان کو 100 سے نیچے کی رینکنگ پر لانے کا ہدف دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بہتر حکومتی اقدامات کے باعث کاروباری آسانیوں کی رینکنگ میں پاکستان 147 سے 137 نمبر پر آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس سال سے ملک میں ڈی انڈسٹرالائزیشن ہوئی ہے، ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہیں جو کہ صرف صنعتکاری سے ممکن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جنوری میں سپلیمنٹری بجٹ لا رہے ہیں جس میں کچھ تبدیلیاں ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر صرف وصولیات کیلئے کسی پر ڈیوٹی نہیں لگا سکے گا، حکومت کسٹم ڈیوٹیز اورریگولیٹری ڈیوٹیز کو ایک جگہ فکس کریگی۔عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ٹیرف پالیسی انڈسٹرلائزیشن پر مبنی ہوگی،

خام مال پر ڈیوٹی نہیں ہونی چاہیے ہمیں صنعتوں کو تحفظ دینا ہے۔مشیر تجارت نے کہا کہ انڈسٹریل پالیسی کا مسودہ وزیراعظم کو پیش کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ سروس فراہم کرنیوالے ٹیکس کلکٹر بن گئے ہیں، ایف بی آر ٹیکس اکٹھے کرے گا، اب ای او بی آئی اور دیگر ادارے فیکٹریوں میں نہیں آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکسٹائل کی برآمدات تک محدود نہیں رہنا ،ایکسپورٹ کو 50 بلین ڈالر سے اوپر لانا ہے۔مشیر تجارت نے بتایا کہ موٹرسائیکل، ریفریجریٹر، واشنگ مشین اور

ائیر کنڈیشن کی برآمدات کیلئے تجاویز مانگی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین سے ڈیوٹی فری پنسل درآمدی ہوتی ہے، اس لئے ہم یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ ہماری پنسل صنعت پر ڈیوٹی ہو۔اس موقع پر تاجروں نے مشیر تجارت کو بتایا کہ انہیں گیس کا ایڈوانس بل آرہا ہے اور جو بل دو کروڑ آتا تھا اب وہ چار کروڑ آرہا ہے۔مشیر تجارت نے ایڈوانس بل کی کاپی اپنے پاس رکھ لی اور تاجروں کو ان کے تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کروائی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…