جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

چند بڑی کمپنیوں کو نوازنے کیلئے موبائل فون پر نئے ٹیکس لگائے جا رہے اگر یہ کام کیا جائے تو سالانہ حکومت کو 60ارب روپے ریونیو دے سکتے ہیں آل پاکستان موبائل ایسوسی ایشن نے حکومت کو شاندار پیشکش کر دی

datetime 26  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز  ڈیسک) آل پاکستان موبائل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ منیر بیگ مرزا نے کہا ہے کہ ا ستعمال شدہ موبائل فون کی درآمد کا طریقہ کار حکومت 15دن کے اندر وضع کرے نہیں تہ ملک گیر ہڑتاکل کی کال دیں گے، پی ٹی اے چند بڑی کمپنیوں کو نوازنے کیلئے موبائل فون پر نئے ٹیکس عائد کر رہی ہے،موبائل فون کیلئے ایک آسان درآمدی پالیسی بنا لی جائے تو موبائل فون کے

تاجر حکومت کو60ارب روپے کا سالانہ کا ریونیو دے سکتے ہیں۔بدھ کو آل پاکستان موبائل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ منیر بیگ مرزا نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) چند بڑی کمپنیوں کو نوازنے کیلئے موبائل فون پر نئے ٹیکس عائد کر رہی ہے۔ پی ٹی اے کے ایسے اقدامات لاکھوں چھوٹے تاجروں کا معاشی قتل کرنے کے مترادف ہے۔اگرموبائل فون کیلئے ایک آسان درآمدی پالیسی بنا لی جائے تو موبائل فون کے تاجر حکومت کو60ارب روپے کا سالانہ کا ریونیو دے سکتے ہیں۔پی ٹی اے جانتی ہے کہ جی ایس ایم اے سے منظور شدہ موبائل فون بین الاقوامی معیار کے ہوتے ہیں لیکن پھر بھی موبائل فون کی درآمد پر ڈیوٹی عائد کر کے چھوٹے تاجروں کا معاشی قتل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پی ٹی اے موبائل انڈسٹری میں چند کمپنیوں کی اجارہداری قائم کرنا چاہتی ہے جو نہیں ہونے دیں گیمنیر بیگ نے کہا کہ گدھے اور گھوڑے میں فرق واضح ہوتا ہے پھر نئے اور پرانے موبائل فون کی یکساں قیمت کیسے مقرر کی جا ستی ہے۔اس سال جون سے پی ٹی اے کی جانب سے موبائل ویری فکیشن سسٹم ڈی آئی آ ر بی ایس کے اطلاق کے بعد سے موبائل فون کا کاروبار عملی طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ پی ٹی اے میڈیا پر منظم میڈیا مہم میں یہ کہ رہا ہے کہ31دسمبر کے بعد پرانے فون بند کر دیے جائیں گے۔ اس لیے لوگ موبائل فون نہیں خرید رہے۔اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو شٹر ڈائون ہڑتال کریں گے۔ استعمال شدہ موبائل فون کی درآمد کا طریقہ کار حکومت 15دن کے اندر وضع کرے نہیں تہ ملک گیر ہڑتاکل کی کال دیں گے جس کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…