ٹک (آن لائن) پی ٹی آئی رہنماء اور رجسٹری محرر کا ایک دوسرے پر رشوت طلب کرنے کے الزامات ، ڈاکٹر خرم حیات نے پریس کانفرنس کے دوران رجسٹری محرر کی آڈیو ریکارڈنگ میڈیا کے سامنے پیش کر دی جس میں وہ کھلے عام رشوت لینے کا اعتراف کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب رجسٹری محرر شعیب نے پی ٹی آئی رہنماء کی جانب سے ہر رجسٹری پر دو فی صد حصہ طلب کرنے کا الزام لگا دیا تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر ملک امین اسلم کے کواڈنیٹر ڈاکٹر خرم حیات نے
گذشتہ روز پریس کلب تحصیل حسن ابدال میں پریس کانفرنس کے دوران محکمہ مال کی جانب سے سائلین سے رشوت لینے پر احتجاج کرتے ہوئے اس کے خلاف بھر پور جدو جہد کرنے کا اعلان کردیا انہوں نے پریس کلب تحصیل حسن ابدال میں اپنے ساتھیوں راجہ محمد انور،راجہ قیصر،صاحبزادہ معین الدین،راجہ طاہر ولید،بشیر احمد گجر،دانش خان،محمد عرفان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کرپشن کے خلاف نعرہ لگا کر میدان میں آئی تھی اور ہم عمران خان کے ویژن کو آگے بڑھا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ محکمہ مال حسن ابدال میں رشوت کا بازار گرم ہے اور ہر رجسٹری پر دو فیصد رشوت اپنا حق سمجھ کر وصول کی جا رہی ہے جس پر بڑھتی ہوئی عوامی شکایات کے پیش نظر میں نے ملک امین اسلم کی ہدایات پر دیگر دوستوں کے ہمراہ محکمہ مال کا دورہ کیا جہاں موجود رجسٹری محرر نے کھلے عام رشوت لینے کا اعتراف کیا اور ہمارے ساتھ بد تمیزی کرتے ہوئے کہاکہ جس کو بتانا ہے جا کر بتا دو میں کسی سے نہیں ڈرتا اور میں حصہ اوپر تک پہنچاتا ہوں انہوں نے کہا کہ میرے پاس اس کی گفتگو کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے جس میں وہ سائل سے دو فیصد رشوت طلب کر رہا ہے اوراس میں وہ رشوت کی رقم اپنے افسران تک پہنچانے کا اعتراف بھی کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ
ہم کسی صورت یہاں کے عوام کو ان چوروں اور لٹیروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے اور ہم ان کے خلاف جہا د جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ ہماری اس کوشش کے بعد شہر کے کچھ نام نہاد شرفاء اور سیاسی شخصیات جن میں ظہیر احمد بھٹیانوالہ سر فہرت ہیں نے اس رشوت خور رجسٹری محرر کی حمایت کرتے ہوئے ہمارے خلاف پرو پیگنڈہ شروع کر دیا ہے جسے ہم مکمل طور پر رد کرتے ہیں ظہیر احمد ہم پر کیچڑ اچھالنے سے قبل اپنے گریبان میں جھانکے کہ
اس نے اس شہر سے رشوت کے خاتمے میں کیا کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ رشوت خوروں کے خلاف آواز بلند کرنے کے بجائے ان کا ساتھ دینے والوں کے اپنے مفادات وابستہ ہیں اگر ان کے پاس ہمارے خلاف کوئی ثبوت ہے تو وہ بھی ہماری طرح سامنے لائیں دوسری جانب رجسٹری محرر شعیب نے اپنے اوپر رشوت لینے کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر خرم حیات نے اس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ہر رجسٹری ہونے پر اسے دو فیصد حصہ پہنچائے مگر میں نے اس سے انکار کر دیا
جس کی وجہ سے ڈاکٹر خرم حیات میرے خلاف رشوت لینے کے جھوٹے الزامات لگا رہا ہے ہم نہ رشوت لیتے ہیں اور نہ محکمہ مال حسن ابدال میں کسی سے بھی زیادتی کی جاتی ہے جس کی شہر کے تمام لوگ بھی گواہی دیں گے دونوں جانب رشوت لینے کے الزامات کے حوالے سے پی ٹی آئی کے مقامی رہنماء اور چیئرمین میونسپل کمیٹی ظہیر احمد بھٹیانوالہ بھی میدان میں آ گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خرم حیات کے پاس کوئی ایسا اختیار نہیں ہے کہ وہ افسران کو جا کر دباو ڈالے اور ان سے دو فیصد رشوت کی صورت میں جیب خرچ طلب کرے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہماری جماعت ہے اور ہم یہاں اس کی نمائندگی کر رہے ہیں ہم سیاست کی آڑ میں کسی کو افسران کی تذلیل نہیں کرنے دیں گے اور اگر آئندہ کسی نے پی ٹی آئی کا نام لے کر ایسی کھٹیا حرکت کی تو ہم اس کا خود سد باب کریں گے ۔