کراچی(نیوزڈیسک)سابق صدرآصف زرداری کے امریکا میں فلیٹس کے بعد ان کی بہن فریال تالپور کی اندرون سندھ 500 ایکڑ زرعی زمین اور لندن میں 5 فلیٹس سامنے آگئے ۔جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق مذکورہ زرعی اراضی نواب شاہ اور لاڑکانہ میں موجود ہے مگر فریال تالپور نے اس کو الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔دوسری جانب دبئی میں اربوں روپے مالیت کے 5 لگژی فلیٹ بھی فریال تالپور کی ملکیت نکل آئے ہیں جو ان کے اپنے نام پر نہیں بلکہ تین فلیٹس ڈرائیور حامد کے نام جبکہ دو فرنٹ مین غلام عباس کے نام
رجسٹرڈ ہیں۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فریال تالپور فلیٹس کی بینیفشل مالک ہیں جس کے تحت ان کو ان فلیٹس کی خرید و فروخت کا مکمل اختیار حاصل ہے۔رپورٹ کے مطابق دبئی میں اور اندرون سندھ تمام جائیداد کِک بیکس اور منی لانڈنگ سے بنائی گئی اور دبئی فلیٹس کے لیے تمام رقم حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے منتقل کی گئی۔جے آئی ٹی نے فریال تالپور کی دبئی میں موجود جائیداد منجمد کرنے کی درخواست کی ہے۔دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جائیداد چھپانے کی وجہ سے فریال تالپور کی صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل ہوسکتی ہے۔