لاہور( نیوز ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ہم 25دسمبر کے دن کام کرکے قائداعظم کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، نہرو سمیت دیگر سیاسی رہنما میرے قائد کے قریب بھی نہیں بھٹک سکتے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے یوم قائد کی چھٹی کے باوجود سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مختلف کیسز کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے
کہ وزیر قانون اور وزیر صحت عدالت میں پیش ہو کر نجی جامعات کی منظوری سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کریں۔اس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نجی جامعات کی قانونی حیثیت سے متعلق کمیٹیز تشکیل دیدی ہیں، ان کمیٹیز کا اجلاس 28 دسمبر کو ہوگا جس میں نجی جامعات کے معاملات زیر غور آئیں گے۔سرکاری وکیل کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کمیٹیاں سالہا سال کام کرتی رہیں گی ہمیں تو حتمی رپورٹ درکار ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ وزرا ء کو بلا لیں، یہاں کام کریں، یوم قائد اعظم کی چھٹی نہ منائیں، قائد اعظم نے کہا تھا کہ کام، کام اور بس کام۔چیف جسٹس ے ریمارکس دئیے کہ جنہوں نے اپنی زندگی پر کھیل کر یہ ملک بنایا، سرکاری وکیل کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کمیٹیاں سالہا سال کام کرتی رہیں گی ہمیں تو حتمی رپورٹ درکار ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ وزرا ء کو بلا لیں، یہاں کام کریں، یوم قائد اعظم کی چھٹی نہ منائیں، قائد اعظم نے کہا تھا کہ کام، کام اور بس کام۔چیف جسٹس ے ریمارکس دئیے کہ جنہوں نے اپنی زندگی پر کھیل کر یہ ملک بنایا،ہم ان کی یاد چھٹی کرکے مناتے ہیں، ہم 25 دسمبر تو منالیتے ہیں اور گھر بیٹھ جاتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آج کام کرکے قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں، نہرو سمیت دیگر سیاسی رہنما میرے قائد کے قریب بھی نہیں بھٹک سکتے۔وہ ایک عظیم رہنما تھے جنہوں نے دن رات قوم و ملک کیلئے کام کیا۔