سپریم کورٹ کا نوٹس ،ملک ریاض بھی کھل کر بول پڑے،بڑا اعلان کردیا

25  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ  کی جانب سے نوٹس  ملنے پر بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض کا کہنا ہے کہ مجھےاور زین کو زمین کی خریداری کے سلسلے میں طلب کیا گیا ہے ، عدالت  کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کروں گا۔یاد رہے کہ  سپریم کورٹ نے جعلی اکائونٹس کیس میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے رپورٹ میں بتائی گئی زرادری گروپ، اومنی گروپ اور بحریہ ٹائون گروپ کی جائیداد کی خریدو فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی ہے ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ جائیدادیں ضبط کی جائیں گی، یہ وہ پاکستان نہیں جو پہلے کا تھا، جہاں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی جاتی تھی۔ زرداری اور بلاول کے گھر کے خرچے بھی یہ کمپنیاں چلاتی تھیں اور ان کے کتوں کا کھانا اور ہیٹر کے بل بھی کوئی اور دیتا تھا۔گزشتہ روزسپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جعلی بینک اکا ؤ نٹس کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وکیل ہیں،آپ نے فیس لی ہوئی ہے اس لیے ہم آپ کوسنیں گے لیکن فیصلہ ہم نے ہی کرنا ہے۔چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالکان کے وکلا منیربھٹی اور شاہد حامد کے ساتھ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کے اربوں روپے کہاں گئے اور پھر بھی بدمعاشی کررہے ہیں، ان لوگوں کومعاف نہیں کرسکتے جنہوں نے قوم کا پیسہ کھایا ، لگتا ہے انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا۔سپریم کورٹ نے کمرہ عدالت میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری اوپن کورٹ میں پروجیکٹرپرچلائی جائے گی۔ انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، اربوں روپے کے کھانچے ہیں، معاف نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس پاکستان نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو کیس کے فیصلے کے ساتھ مشروط کرتے ہوئے کہا کہ یہ جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے یہ وہ پاکستان نہیں جو پہلے کا تھا، جہاں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی جاتی تھی، اگر کوئی پیمپر میں ہے تو اس کے ساتھ ہی جائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا زرداری اور بلاول کے گھر کے خرچے بھی یہ کمپنیاں چلاتی تھیں اور ان کے کتوں کا کھانا اور ہیٹر کے بل بھی کوئی اور دیتا تھا۔جے آئی ٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلاول فیملی کا ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ کا ماہانہ خرچہ ان کمپنیوں سے ادا کیا جاتا تھا ۔

جب کہ کراچی اور لاہور کے بلاول ہاؤسز کی تعمیر کیلئے بھی جعلی اکاؤنٹس سے رقوم منتقل ہوئیں۔ چیف جسٹس نے ماڈل ایان علی کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ایان علی کہاں ہے جس پر وکیل نے بتایا کہ ماڈل ایان علی بیمار ہیں ان کا علاج ہو رہا ہے۔چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ کیا ایان علی بیمار ہو کر پاکستان سے باہر گئیں؟ کوئی بیمار ہو کر ملک سے باہر چلا گیا تو واپس لانے کا طریقہ کیا ہے؟۔عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری ، بحریہ ٹائون کے چیئرمین ملک ریاض اور زین ملک کو نوٹس جاری کر دیا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…