ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اورڈھائی کروڑ ڈالر اور پندرہ لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانے کی سزا ،نوازشریف کو کس قانون کے تحت سزا ہوئی؟حیرت انگیزانکشاف

datetime 24  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم محمدنواز شریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کرتے ہوئے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اورڈھائی کروڑ ڈالر اور پندرہ لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنادی جس کے بعد سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔ پیر کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے ریفرنسز پر فیصلہ سنایا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے خود عدالت میں فیصلہ سنا اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کے بھتیجے حمزہ شہباز شریف اور دیگر لیگی رہنما بھی موجود تھے ۔19دسمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنائے ہوئے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہاکہ ناکافی شواہد کی بنیاد پر محمد نوازشریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کیا جاتا ہے ۔فیصلے میں کہا گیا کہ نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں منی ٹریل نہیں دی گئی اور اس ریفرنس میں کافی ثبوت موجود ہیں لہٰذا نواز شریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔عدالتی فیصلے کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق نواز شریف پر ڈھائی کروڑ ڈالر (3 ارب 47 کروڑ روپے سے زائد) اور 15 لاکھ پاؤنڈ (26 کروڑ 43 لاکھ روپے )سے زائد یعنی کل 3 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ العزیزیہ اسٹیل ملز میں نواز شریف پر نیب آرڈیننس کے سیکشن 9 اے فائیو کے تحت الزام عائد کیا گیا۔فیصلے کے بعد العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو کمرہ عدالت سے ہی گرفتار کرلیا گیا۔ عدالتی فیصلے کے موقع پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے انہیں اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور جیل منتقل کرنے کی استدعا کی ۔خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کے ڈاکٹرز لاہور میں ہیں، جس پر جج ارشد ملک نے ریمارکس دئیے کہ نواز شریف کی درخواست پر فیصلہ میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر ہوگا۔

بعد ازاں محفوظ سناتے ہوئے احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی کوٹ لکھپت جیل منتقلی کی درخواست منظو رکرلی اور ہدایت کی کہ محمد نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے ۔قبل العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ سننے کیلئے سابق وزیر اعظم نواز شریف احتساب عدالت پہنچے تھے جہاں ان کے ہمراہ حمزہ شہباز شریف اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھے۔عدالت میں پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر کارکنوں کے رش کے باعث دھکم پیل دیکھی گئی اور پولیس اور کارکنوں کے درمیان کشیدگی دیکھنے میں آئی جس پر پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ لیگی کارکنوں نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا۔

ذرائع کے مطابق عدالت میں پیشی سے قبل نواز شریف نے فارم ہاؤس کا دورہ کیا جہاں وکیل خواجہ حارث اور حمزہ شہباز نے ان سے ملاقات کی۔ ادھر فیصلے کے پیش نظر احتساب عدالت کے اطراف سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے اور رینجرز، پولیس، کمانڈوز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات تھے جبکہ رجسٹرار کی اجازت کے علاوہ کسی کو کمرہ عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ۔وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ رہی اور اسلام آباد اور راولپنڈی انتظامیہ نے مختلف داخلی راستوں پر ناکہ بندی کر دی تھی ۔دوسری جانب عدالتی فیصلے سے قبل ہی سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی اور مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب، دیگر لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے عدالت پہنچی اور سابق وزیر اعظم کے حق میں نعرے بازی کی۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…