اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ 26 دسمبر کو اہم فیصلے ہونے ہیں،27 کو بڑا ردعمل سامنے آئیگا، یکطرفہ احتساب سیاستدانوں کیخلاف ہو رہا ہے، آصف زرداری ماضی کی طرح سرخرو ہونگے، سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ نہیں ہے، جے آئی ٹی بننا کوئی نئی بات نہیں، ریفرنسز سے گھبرانے والے نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار پیر کو سینیٹر شیری رحمن ، فرحت اللہ بابر اور سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
نیئر حسین بخاری نے کہا کہ تاریخ میں آج دو اہم کیسز کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ نہیں ہے، جے آئی ٹی رپورٹ سیاسی مخالفین نے بنائی ہے، جے آئی ٹی بننا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی صرف تحقیقاتی رپورٹ ہے، سلائیڈز کے ذریعے بریفنگ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گھبرانے والے نہیں ہیں اس رپورٹ سے نہ ہی قیادت گھبرانے والی ہے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ زرداری صاحب کیخلاف ایک الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے کسی شخص کی ٹانگ کے ساتھ بم باندھ کر بینک بھیجا وہ الزام کیا ثابت ہوا؟ کیا اس الزام کا ہوا؟۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بینظیر بھٹو شہید اور آصف علی زرداری پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ہم صرف یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یکطرفہ احتساب صرف سیاستدانوں کیخلاف ہو رہا ہے، ہم اس مقدمے میں بھی ماضی کی طرح سرخرو ہونگے۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ واضح طور پر جے آئی ٹی کی رپورٹ گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ شہزاد اکبر کی ابھی ابھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے ایسا نہ ہو کہ ایک انوکھا لاڈا ہو اور دوسروں پر ریفرنسز بنیں۔ شیری رحمن نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ نیا پاکستان ہے؟، کیا یہ مدینہ کی ریاست ہے؟ ، نئے پاکستان میں یہ کام ہونے ہیں؟، اگر ایسا ہونا ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے پہلے بھی مقدمات کا سامنا کیا ہے اب بھی کرینگے،
ہمارے لئے یہ کوئی نئی بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی احتساب سے کبھی نہیں گھبرائی ، پیپلز پارٹی کا احتساب ہمیشہ ہوتا رہا ہے مگر ہم چاہتے ہیں کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے اور صاف شفاف طریقے سے ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو بڑا ردعمل سامنے آئے گا۔ اس موقع پر نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور چھبیس دسمبر کو اہم فیصلے ہونگے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فواد چودھری کل کہاں بیٹھا تھا ، فواد چودھری کے بارے میں کیا بات کریں۔