پیر‬‮ ، 10 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

حکومت کی بجائے اپوزیشن کا بیانیہ عوام میں مقبول،نواز شریف کو سزا سے ملکی سیاست سے انکا رول کیاختم ہو جائے گا؟معروف قانون دان علی احمد کرد نے اعلیٰ عدلیہ کو مخاطب کر کے کیا مشورہ دیدیا

datetime 24  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)مشہور قانون دان اور سپریم کورٹ کے وکیل علی احمد کرد نے کہا ہے کہ سیاسی فیصلے اگر عدالتیں کریں گی تو اس کا نقصان آصف زرداری، نواز شریف یا کسی اور کو نہیں عدلیہ اور ملکی جوڈیشل سسٹم کو ہو گا،اداروں کو مضبوط کرتے کرتے عدلیہ اپنی عزت گنوا بیٹھے تو فائدہ نہیں نقصان ہوتا ہے ٗ حکومت کی بجائے اپوزیشن کے بیانئے کو عوام میں مقبولیت حاصل

ہو رہی ہے۔نجی ٹی وی سے کرتے ہوئے سینئر قانون دان علی احمد کرد نے کہاکہ ہمیں بحیثیت قوم ہیجان اور بے چینی کی عادت ہو گئی ہے ،ہم ہائی پروفائل کیسز میں ٹمپریچر کو اتنا اوپر لے جاتے ہیں کہ ہر بندہ ہی رائے زنی شروع کر دیتا ہے،اس وقت عام عوام کی رائے یہی ہے کہ میاں نواز شریف کو سزا ہونے جا رہی ہے لیکن کیا نواز شریف کو سزا ہونے سے اس ملک کی سیاست سے ان کا رول ختم ہو جائے گا؟کیا اس کا کسی کو کوئی فائدہ ہو گا؟کیا حکومت کے بقول ایک چور کو سزا ہونے سے ملکی سیاست سے ان کا کردار ختم ہو جائیگا ؟ علی احمد کرد نے کہاکہ دوسرے ملکوں میں سیاسی جماعتوں کے بیانئے ،ان کے منشور اور ان کے جلسے جلوسوں سے سیاست ڈویلپ ہوتی ہے اور ملک ترقی کی طرف بڑھتا ہے لیکن ہمارے ملک میں پتا نہیں کیا ہو رہا ہے ؟یہاں تو صرف عدالتیں نظر آ رہی ہیں،ہمارے ملک کی سیاست کو چھوٹی بڑی عدالتیں کنٹرول ،ریگولیٹ اور مانیٹر کر رہی ہیں ٗسیاسی فیصلے اگر عدالتیں کریں گی تو اس کا نقصان آصف زرداری، نواز شریف یا کسی اور کو نہیں عدالتوں اور ملکی جوڈیشل سسٹم کو ہو گا ،اداروں کو مضبوط کرتے کرتے اگر عدلیہ اپنا ہی تقدس ،احترام اور عزت کھو بیٹھے تو کیا یہ فائدے کی بات ہے ؟اس وقت کیا یہی نہیں ہو رہا ؟ عدالتوں کا کام نہیں ہے کہ وہ حکومتوں کو ڈکٹیشن دے کہ آپ ایسے کریں ،قانون سازی کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو ہے ،

عدالتیں حکومت کو قانون بنا کر نہیں دے سکتی،احتساب عدالت کے فیصلوں کو سامنے رکھ کر بات کرنی چاہیئے تاکہ اگر قانون میں ترامیم کی ضرورت ہے تو وہ کی جائے،عدالتوں میں نقص پیدا کیا جارہا ہے اور انہیں اپنی مرضی سے چلایا جارہا ہے،یہ بات صیحح نہیں ہے اور عام آدمی کو بھی اس بات کی سمجھ آ رہی ہے ،عدالتوں کو صرف اپنا کام کرنا چاہئے ،پس پردہ کوئی اور بھی چیزیں ہیں۔

علی احمد کرد نے کہا کہ الیکشن کے زمانے میں ہر پارٹی بڑے خوبصورت اور پر کشش نعروں کی تلاش میں ہوتی ہے اور ان نعروں کی بنیاد پر الیکشن لڑتی ہے ،مجھے افسوس ہے کہ اب تو الیکشن ہوئے بھی تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن حکومت ابھی تک کرپشن کرپشن کے نعرے لگا رہی ہے اور اب تک کوئی تبدیلی نہیں آئی جس کی عوام کو توقع تھی،ابھی بھی ہم مانگے تانگے کے پیسوں سے حکومت چلا رہے ہیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…