اسلام آباد(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ کے سینئر سیاسی رہنماؤں نے حکومت کے خلاف احتجاج اور اسے کمزور کرنے کے فیصلہ پراپنی قیادت سے اختلاف کردیا ہے ،عدالتی فیصلوں کے خلاف سڑکوں پرآنا قانون کے خلا ف ہو گا،سیاسی رہنماؤں میں دراڑ پڑنے پر لیگی قیادت پریشانی میں مبتلا ہو گئی ہے ۔
پاکستان مسلم لیگ کے ذرائع نے بتایاکہ جماعت کے سینئر ارکان نے نواز شریف اور شہباز شریف کو بتا دیا ہے کہ انہیں حمزہ شہباز شریف کی قیادت میں کسی صورت نہ اجلاس میں شرکت کرنی ہے اور نہ ہی وہ کسی ایسے فیصلہ پر عمل کریں گے جو کہ ریاست کے قانون سے متصادم ہو ،انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ نیب میں جو مقدمات زیرسماعت ہیں وہ موجودہ حکومت کے بنائے ہوئے نہیں یہ مقدمات سابق ادوار میں بنائے گئے تھے اور اب متعدد ارکان نے یہ مشورہ دیا کہ حکومت سے مل کر نیب قوانین میں ترمیم کروائی جائے جو کہ سب سے ناگزیر قدم ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے بھی متعدد سیاسی رہنماؤں نے عدلیہ کے فیصلوں کی آڑ میں حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنا درست قدم نہیں ہے ایسا کرنے سے پارٹی اپنی ساکھ کمزور کر دے گی،بہتر عمل ہے کہ مقدمات کا سامنا قانون کے مطابق کیا جائے اور حکومت کو ٹف ٹائم دیکر نیب قانون میں ترمیم کر وائی جائے تاکہ اس قانون کے تحت آئندہ کسی رہنما کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند نہ کیا جا سکے ۔انتہائی معتبر ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آصف علی زرداری کی ممکنہ گرفتاری پر محدود احتجاج کرنے کا عندیہ دیا ہے اور تحریک چلانے سے جمہوریت کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے اس فیصلہ پر کاربند ہو گئے ہیں پاکستان مسلم لیگ کے سینئر سیاسی رہنماؤں نے حکومت کے خلاف احتجاج اور اسے کمزور کرنے کے فیصلہ پراپنی قیادت سے اختلاف کردیا ہے