لاہور (این این آئی) سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید کے انتقال سے متعلق معاملے پر فرائض میں غفلت برتنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیر کی ہدایت پر ایس پی ایڈمن سید کرار حسین نے پروفیسر جاوید احمد کی ہتھکڑیوں میں موت کیمعاملے کی انکوائری رپورٹ پیش کر دی۔
ایس پی ایڈمن کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ایمر جنسی پولیس گارڈز کے اہلکاروں نے قانون پر عمل پیرا ہونے کیلئے حد سے زیادہ محتاط ہونے کی کوشش کی تاہم ہتھکڑیاں نہ کھولنے میں ان اہلکاروں کی بدنیتی شامل نہیں تھی۔ترجمان لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ ایمر جنسی پولیس گارڈز کے انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر عبد القیوم، ہیڈ کانسٹیبل محمد اعظم اور کانسٹیبل عمران کو فرائض سے غفلت برتنے پر معطل کردیا گیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔نیب نے سرگودھا یونیورسٹی کے افسر میاں جاوید کو یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں رواں برس اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔ کیمپ جیل لاہور میں طبیعت خراب ہونے پر انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دم توڑ گئے تھے۔ شدید خراب حالت اور وفات کے بعد بھی میاں جاوید کے ہاتھوں سے ہتھکڑیاں تک نہیں کھولی گئیں تھیں اور لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر جاوید کے انتقال سے متعلق معاملے پر فرائض میں غفلت برتنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیر کی ہدایت پر ایس پی ایڈمن سید کرار حسین نے پروفیسر جاوید احمد کی ہتھکڑیوں میں موت کیمعاملے کی انکوائری رپورٹ پیش کر دی۔ایس پی ایڈمن کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ایمر جنسی پولیس گارڈز کے اہلکاروں نے قانون پر عمل پیرا ہونے کیلئے حد سے زیادہ محتاط ہونے کی کوشش کی تاہم ہتھکڑیاں نہ کھولنے میں ان اہلکاروں کی بدنیتی شامل نہیں تھی۔