ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فواد چوہدری نے پیپلز پارٹی ، (ن) کے اتحاد کیلئے ’’ ٹھگز آف پاکستان ‘‘ نام تجویز کر دیا ،پارلیمنٹ میں آکر یہ لوگ کیا کرتے ہیں؟سنگین الزام عائد

datetime 23  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے اتحاد کیلئے ’’ ٹھگز آف پاکستان ‘‘ نام تجویز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح ’’ٹھگز آف ہندوستان ‘‘ فلاپ ہوئی دونوں کی تحریک اس سے بڑھ کر ناکام ہو گی ،پاکستان میں پرانا سیاسی نظام دفن ہو رہا ہے اور یہ نظام دفن ہوگا تو ہی پاکستان کے حالات میں بہتری آئے گی،

کیا وقت آ گیا ہے کہ آصف زرداری سندھ کے لوگوں کو انور مجید کی رہائی اور اپنے لئے مہم چلانے کا کہہ رہے ہیں اوراسی طرح نواز شریف عوام کو اپنی سعودی عرب اور لندن میں اربوں روپے کی جائیدادیں بچانے کیلئے باہر نکلنے کا کہہ رہے ہیں کیا عوام پاگل ہیں جو ان کیلئے باہر نکلیں گے؟،اگر شہباز شریف کو وفاق میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا گیا ہے تو پھر پنجاب میں حمزہ شہباز کو بھی بنا دینا چاہیے ، پارلیمنٹ میں آکر کہتے ہیں صرف ہمارے کیسز پر بات کریں اور ایسا لگتا ہے کہ پارلیمنٹ نیب کا بورڈ آف گورنرزہے ۔پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پورے ملک کی نظر یں آج کے احتساب عدالت کے فیصلے پرلگی ہوئی ہیں او ریہ لینڈ مارک فیصلہ ہوگا۔ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز نواز شریف کی سعودی عرب اور دبئی میں اربوں روپے کی پراپرٹیز کا سیدھا سادھا کیس تھا اور شریف خاندان تسلیم بھی کرتا ہے کہ یہ ہماری ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ یہ کن پیسوں سے بنائی گئیں ، یہ اتنا سا کیس ہے اور قوم کو 15مہینے انتظار کرنا پڑا ،اسی طرح پانامہ پیپرز میں تین سال کا عرصہ لگ گیا اور یہ نظام انصاف پر سوالیہ نشان ہے ۔ شریف خاندان یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اربوں روپے کی پراپرٹیز خریدنے کیلئے ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا ۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری صاحب کہتے یں میں معصوم ہوں اورمیں نے کوئی کرپشن نہیں کی ، نواز شریف اور شہباز شریف بھی کہتے ہیں کہ ہم معصوم ہیں اور انہوں نے کچھ نہیں کیا ،

سعد رفیق بھی یہی کہتے ہیں لیکن جو ملک میں 15سال تک لوٹ مار کا بازار گرم رہا کیا کیا یہاں جن بھوت حکومت کر رہے تھے ،اگر یہ معصوم ہیں تو بدمعاش کون ہے پھر ملک کو کس نے لوٹا ہے ؟۔پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہیں باہر آتے ہیں تو ان کی آنکھوں میں آنسو ہوتے ہیں لیکن انہیں ذرا شرم آئی ہو کہ ہم نے پاکستان کو لوٹا ہے ،بے حیائی سے کہتے ہیں کہ ہم اکٹھے ہو کر تحریک چلائیں گے ۔

میں ان کے اتحاد کے لئے ٹی او پی ’’ ٹھگز آف پاکستان ‘‘ نام تجویز کر دیتا ہو ں اور جس طرح بھارت کی فلم ’’ ٹھگز آف ہندوستان ‘‘ فلاب ہوئی ان کی تحریک اس سے بڑھ کر ناکام ہو گی ۔ اچھا ہے یہ جتنی جلد ی ہو اکٹھے ہو جائیں ،آج 1985ء کی سیاست کی آخری فلم چل رہی ہے ، نواز شریف اور آصف زرداری کی سیاست ختم ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں اس ملک کا قرض 6ہزار ارب تھا اور نواز شریف کے دور میں یہ 30ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ،

قرضوں میں جو 84فیصد اضافہ ہوا یہ کہاں خرچ ہوا ،یہ پیسے کہاں چلے گئے ، آج ملک کے حالات خراب سے خراب تر ہیں ، گروتھ ریٹ، انڈسٹری ، توانائی کی صورتحال خراب سے خراب تر ہے پھر یہ پیسے کہاں چلے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف اس ملک کے وزیر خارجہ تھے لیکن دبئی میں ان کے اکاؤنٹ میں ہر ماہ 16لاکھ روپے آ جاتے تھے ،ان سے پوچھیں یہ کیوں آ جاتا تھا تو کہتے ہیں کہ ہمیں بھی نہیں پتہ ۔ جس عمر میں پاکستان میں بچوں کا شناختی کارڈ نہیں بنتا نواز شریف کے بچوں کے بلیک کارڈ بن چکے تھے

اور ان کے اکاؤنٹس میں بے تحاشہ پیسہ آیا ، اولاد با صلاحیت نہیں بلکہ ان کے والدین باصلاحیت ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس ملک میں بادشاہت یا مغلیہ سلطنت نہیں ، ہم آئین و قانون اور ضابطوں میں بندھے ہوئے ہیں ۔ یہ گروپ آف بلیک میلرز ہے ، کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ نہیں چل رہی ، سپیکر نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ کے معاملات کو چلانا ہے کچھ دید لحاظ کریں ، جس شخص نے اربوں روپے لوٹے ہیں اسے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا ہے ، ایک میاں جاوید ہے جس پر یہ الزام ہے کہ اس نے ڈگریاں دیں

لیکن کیونکہ اس کا پروڈکشن آڈر نہیں ہو سکتا تھا اس لئے اسے جیل میں مرنا پڑا اگر وہ امیر ہوتا یا اس کا سیاسی گھرانا ہوتا ہوتا تو اس کا یہ حال نہ ہوتا۔ شہباز شریف ایک دن جیل میں نہیں رہے ، دو روز بعد اسمبلی میں تقریر کر رہے تھے ، اب کمیٹیاں بن گئے ہیں یہ واپس ہی نہیں جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی کامیابی ہے کہ اس نے جو ایک جھالا بنا ہوا تھا اسے توڑاہے اور ملک میں پہلی بار متوسط طبقے کی پارٹی اقتدار میں آئی ہے ۔ ہم نظام کو ٹھیک کرنے جارہے ہیں اور عمران خان اس ملک اور عوام کی واحد امید ہیں ،

وہ ملک اور عوام کیلئے درد سے بات کرتے ہیں ، عمران خان او ران کی طرح کے کچھ لیڈر ہیں جو دل سے سوچتے ہیں اور اکثریت یہ ہے کہ سلسلہ چلتا رہے اور لسٹوں میں نام آ جائے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران ہی امید ہیں ،پرانا نظام ٹوٹے گا اور نظام ٹوٹ رہا ہے تو ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، پاکستان کی سیاست میں بہتری آرہی ہے ، اب معیشت میں بہتری آنے کا وقت ہے ۔ اپوزیشن کا خیال تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا اور ادائیگیوں کے توازن کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ، اب یو اے ای سے امداد آئی ہے تو ان کی سانس اکھڑ گئی ہے کہ یہ کیا ہو گیا ،

ہفتے ڈیڑھ ہفتے تک مزید اعلانات ہوں گے ،پاکستان بہتری کی طرف جارہا ہے ۔ ٹریولز ایڈوائزری تبدیل ہو رہی ہے، پرتگال اور فرانس نے پاکستان کیلئے ٹریول ایڈوائزری تبدیل کی ہے اور باقی ممالک بھی سوچ رہے ہیں ، ہم بھی سوچ رہے ہیں کہ سیاحت کے لئے ویزا کے حصول میں مشکلات کم کر کے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ دنیا سرمایہ کاری کرنے کیلئے پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرانا نظام دفن ہو رہا ہے ، اور یہ نظام دفن ہوگا تو پاکستان میں بہتری آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں ، جب بچوں سے پوچھیں پیسے کہاں سے آئے تو کہتے ہیں کہ ابو کے تھے ،

ابو کہتے ہیں کہ عربی دوست کے تھے ، ایک بچہ کہتا ہے کہ فیکٹری لگائی اور میں کامیاب ہو گیا ، انہیں واقعی نہیں پتہ کہ یہ پیسے کہاں سے آئے ، یہ پیسے نازل ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ٹھگز آف پاکستان میں کوئی ہیرو نہیں سارے ہی ولن ہیں۔ کیا وقت ہے کہ آصف زرداری سند ھ کے لوگوں سے کہہ رہا ہے کہ انور مجید کی رہائی کیلئے مہم چلائیں، میں نے ملک کو سب سے زیادہ لوٹا ہے میرے لئے مہم چلائیں ۔ نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ سعودی عرب اور لندن میں میری اربوں روپے کی جائیدیں بچانے کے لئے عوام باہر نکل آئیں ، ان کا کوئی نظریہ اور سوچ نہیں ، عوام کا کیا پاگل ہیں جو ان کیلئے باہر نکل آئیں گے۔

انہوں نے حمزہ شہباز کو پنجاب میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جب اوپر بنا دیا ہے تو پھر پنجاب میں انہیں بھی بنا دیں ۔ بڑے بھائی کے اکاؤنٹس کا آڈٹ چھوٹا بھائی جبکہ والد کے اکاؤنٹس کا آڈٹ بیٹا کرے گا ۔ یہ پارلیمنٹ میںآتے ہیں تو بس یہی کہتے ہیں کہ ہمارے کیسز پر بات کریں ، پارلیمنٹ تو نیب کا بورڈ آف گورنرز بناہوا ہے ، وہاں عوامی مسائل پر بات نہیں ہو رہی ، مہنگائی نہ صنعت اور نہ کسی اور مسئلے پر بات ہوتی ہے ، پارلیمنٹ کو اپنی عزت بحال کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن جس بات پر احتجاج کرنے جارہی ہے کیا عوام ان کا ساتھ دیں گے یقیناًنہیں دیں گے

او راپوزیشن کو بھی یقین ہے کہ ان سے کچھ نہیں ہونا ۔ انہوں نے مریم نواز کی خاموشی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مریم بی بی نے جیل میں کیس کی پور ی فائل پڑھی ہے انہوں نے بھی اچھی طرح دیکھ لیا ہے کہ ان کے ابو نے کیا کیا ہے ۔ انہوں نے نیب کے قانون کے حوالے سے کہا کہ اس میں اس میں بہتری آنی چاہیے ۔پاکستان میں قانون سازی مسئلہ نہیں بلکہ معاملہ عملدرآمد کا ہے ، نئی قانون سازی بھی ضروری ہے لیکن اصل بات عملدرآمد کی ہے اور ہمارا اس پر فوکس ہے ، جہاں جہاں عملدرآمد ہو رہا ہے تو ان کی چیخیں نکل رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے کیس میں فوری نئی جے آئی ٹی بننی چاہیے اور اس پر فوری عملدرآمد ہونا چاہیے ، اگر اس کے اصل ملزمان منطقی انجام تک نہیں پہنچتے تو یہ نظام انصاف کا فیلئر ہے ، اس کیس کا مرکزی ملزم سوٹ پہن او رٹائی پہن کر اسمبلی میں بیٹھے ہوتے ہیں ، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…