ریاض (نیوز ڈیسک) ایک پاکستانی نوجوان جنید خان کی گاڑی کی ٹکر سے دو ہندوستانی اور ایک پاکستانی ہلاک ہو گئے تھے، اس پاکستانی ڈرائیور کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے اور یہ تین سال قبل رزق کمانے کی غرض سے سعودی عرب گیا لیکن ایک روز جب یہ گاڑی چلا رہا تھا تو اس کی گاڑی کی ٹکر سے ایک پاکستانی اور دو ہندوستانی جاں بحق ہو گئے اور وہ خود بھی شدید زخمی ہوا،
جنید کو شدید چوٹیں آئیں اور اس کا علاج تین سال سے سعودی عرب کی حکومت کے خرچ پر ہو رہا تھا، ادھر جنید ہسپتال داخل تھا تو دوسری جانب ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہو جانے والے افراد کا کیس بھی چلتا رہا، اس کیس میں ہلاک ہو جانے والے پاکستانی شخص کے ورثاء نے جنید کو معاف کر دیا مگر دو ہندوستانیوں کے ورثاء نے معافی دینے سے انکار کر دیا وہ اس کے لیے رضا مند نہ ہوئے، جنید کے پاس دیت کے پیسے نہیں تھے، یہ دیت کی رقم آخر کار سعودی حکومت نے دی جو کہ چھ لاکھ روپے بنتے ہیں، یہ رقم ہندوستانی افراد کے ورثاء کو دے دی گئی اور پاکستانی نوجوان جنید کو جو کہ ہسپتال میں زیر علاج تھا اسے رہائی مل گئی۔ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے نوجوان جنید کی رہائی کی خوشی میں ہسپتال انتظامیہ نے ایک شاندار پارٹی دی، سعودی عرب کے شہری پھول اور مٹھائیاں لے کر ہسپتال پہنچ گئے اور اس نوجوان کو مبارکباد دی، سعودی عرب کی حکومت نے بہترین انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کیا جس کی بدولت نوجوان جنید کو رہائی نصیب ہوئی۔ جنید خان کی گاڑی کی ٹکر سے دو ہندوستانی اور ایک پاکستانی ہلاک ہو گئے تھے، اس پاکستانی ڈرائیور کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے اور یہ تین سال قبل رزق کمانے کی غرض سے سعودی عرب گیا لیکن ایک روز جب یہ گاڑی چلا رہا تھا تو اس کی گاڑی کی ٹکر سے ایک پاکستانی اور دو ہندوستانی جاں بحق ہو گئے اور وہ خود بھی شدید زخمی ہوا تھا