ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میاں جاوید کی موت ہارٹ اٹیک کے باعث ہوئی ،موت کے باوجود ہتھکڑیاں کیوں نہیں اتاری گئیں؟نیب کا کیا کردارتھا؟وجہ سامنے آگئی، افسوسناک انکشاف

datetime 22  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) سرگودھا یونیورسٹی کے ڈائریکٹر میاں جاوید کی لاش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی،پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق میاں جاوید کی موت ہارٹ اٹیک کے باعث ہوئی انکے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں، میاں جاوید کے انتقال کے وقت ہتھکڑیاں لگیں تصاویر وائرل ہونے کی تحقیقات بھی جاری ہیں جبکہ نیب لاہورنے وضاحت کی ہے کہ جیل حکام کے زیر تحویل ملزمان کے معاملات جیل انتظامیہ کے سپرد ہوتے ہیں،

نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا ۔تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں گرفتار میاں جاوید جمعہ کے روز کیمپ جیل میں انتقال کر گئے تھے ۔جن کا پوسٹمارٹم میاں منشی ہسپتال میں ہوا ۔پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق میاں جاوید کی موت ہارٹ اٹیک کے باعث ہوئی انکے جسم پر تشدد کے کوئی نشان موجود نہیں۔رپورٹ کے مطابق میاں جاوید کی موت ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ہو چکی تھی ۔ پوسٹمارٹم کے بعد میاں جاوید کی لاش کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ دوسری جانب ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملک مبشر نے میاں جاوید کی وفات کے وقت ہتھکڑیاں لگیں تصاویر وائرل ہونے کی تحقیقات کرتے ہوئے ابتدائی بیانات قلمبند کر لیے ہیں ۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جاوید احمد کو بغیر ہتھکری کے جیل سے ہسپتال لایا گیا تھا ۔ہیڈکانسٹیبل محمد اعظم ،کانسٹیبل عمران اور خلیل نے ہسپتال کی ایمرجنسی کے باہر ہتھکڑیاں لگائیں۔اہلکاروں کا موقف ہے کہ ایس او پی کے مطابق مجسٹریٹ کے آرڈر تک ہتھکڑیاں نہیں اتار سکتے۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ میاں جاوید کے انتقال میں نیب کا کوئی کردار نہیں ۔جیل حکام کے زیر تحویل تمام ملزمان کے مکمل معاملات جیل انتظامیہ کے سپرد ہوتے ہیں اس میں نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا کیونکہ عدالت کی جانب سے جوڈیشل کسٹڈی سے مراد ملزمان کو جوڈیشل حکام کے حوالے کرنا ہے۔

ترجمان نیب کے مطاق جوڈیشل کسٹڈی کے بعد محکمہ جیل خانہ جات ہی ملزمان کے معاملات اور ایمرجنسی سے متعلقہ حالات میں احکامات جاری کرتا ہے،جیل مینول کی رو سے کسی نیب آفیسر کی مداخلت یا اجازت کا تصور ہی نہیں۔ترجمان کے مطابق نیب ایک قومی ادارہ ہے جو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے انتہائی سنجیدگی سے اپنی قومی ذمے داری سرانجام دے رہا ہے جس کی کارکردگی کا اعتراف معتبر قومی اور بین الاامی اداروں نے اپنی رپورٹس میں بھی کیا ہے ۔

نیب کی طرف سے وضاحت کے باوجود بے بنیاد پراپیگنڈا دراصل نیب کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچانے کی ایک مزموم کوشش ہے جس پر نیب نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا ہر قدم آئین اور قانون کے مطابق ہو گا اور کسی بھی شخص کی عزت نفس کی تذلیل نہ کرنے پر نیب سختی سے عمل پیرا ہے۔نیب کی جانب سے یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ مرحوم میاں جاوید پروفیسر یا ڈاکٹر نہیں تھے بلکہ لاہور کیمپس کے مالک (بزنسمین)تھے اور بطور ڈائریکٹر کیمپس کھولا گیا۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…