اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں نواز شریف کے پرائیویٹ گارڈ کی جانب سے کیمرہ مینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جانا قابل مذمت ہے،ویڈیو جرنلسٹس سخت سردی ہو یا گرمی اپنے سرانجام دیتے رہتے ہیں، کیمرہ مینوں پر تشدد کرنیوالوں کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کرکے ایف آئی آر درج کی جائیگی،
آئندہ پرائیویٹ گارڈ کو پارلیمنٹ میں آنے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ایس ایس پی اسلام آباد وقار خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف کے پرائیویٹ گارڈ نے کیمرہ مینوں کو نشانہ بنایا، ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں، صحافت میں کیمرہ مینوں کا اہم کردار ہوتا ہے، سخت سردی ہو یا گرمی وہ اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں، گارڈ کے حملہ کے نتیجہ میں سماء ٹی وی کے کیمرہ مین علی زیدی اور واجد کو پمز ہسپتال منتقل کرکے ان کی ایم آر آئی کی گئی ہے وہ بیہوش ہیں، ان کیلئے دعاگو ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک گارڈ فرار جبکہ دوسرے گارڈ کو اسمبلی کی سکیورٹی نے اپنے تحویل میں لے لیا ہے، ایس ایس پی اسلام آباد واقعہ میں ملوث گارڈ کے خلاف صحافیوں کی درخواست پر ایف آئی آر درج کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دوسرا ملزم طارق فضل چوہدری کی گاڑی میں گیا ہے جس کا نام شکور ہے اور وہ نواز شریف کا چیف سکیورٹی آفیسر بتایا جا رہا ہے، اسے 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پرائیویٹ گارڈ کا داخلہ پارلیمنٹ ہاؤس میں بند کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایس ایس پی وقار خان نے کہا کہ گارڈز کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے گی، نجی ٹی وی چینل سماء کی طرف سے درخواست موصول ہو گئی ہے، قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس موقع پر صحافی تنظیموں، ویڈیو نیوز کے نمائندوں نے الگ درخواست دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ صحافی تنظیموں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین اور ایس ایس پی اسلام آباد کی جانب سے یقین دہانی پر اپنا احتجاج ختم کر دیا۔