بیجنگ(آئی این پی)چین آئندہ سال چینی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلباء کیلئے وظائف کے کوٹے میں اضافہ کر دیگا تاکہ انہیں تعلیم حاصل کرنے میں سہولتیں فراہم ہو سکیں۔یہ وظائف چینی حکومت غیر ملکی طلباء کو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت پیش کرتی ہے۔اس سلسلے میں پاکستانی طلباء کے مفادات اور سی پیک کی روح کو سامنے رکھتے ہوئے ایک تجویز زیرغور ہے۔کیونکہ چین سے تعلیم مکمل کرنے والے سی پیک کی کامیابی کے ضامن ہیں۔
ان خیالات کا اظہار چین کے معروف اخبار’’چائنہ ڈیلی‘‘نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کیا ہے۔اخبار لکھتا ہے سی پیک تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اس میں کام کرنے کیلئے چینی زبان،ثقافت اور معیشت کے بارے میں جاننے کی طلب میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔توقع ہے کہ اس سال چینی یونیورسٹیوں میں داخلے کیلئے بہت زیادہ طلباء رجوع کرینگے۔رپورٹ کے مطابق چین ترقی پذیر ممالک کے طلباء کو ہزاروں سکالرشپ پیش کرتا ہے۔جو چین کی کھلے پن اور اصلاحات کی پالیسی کی حکمت عملی ہے۔یہی وجہ ہے کہ چینی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کی تعداد میں ہزاروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔عالمی رینکنگ میں چینی یونیورسٹیاں اپنے مقام بنا رہی ہیں۔حالانکہ 2عشرے قبل دنیا کی500بڑی یونیورسٹیوں میں چین کی کوئی یونیورسٹی شامل نہیں تھی مگر اب درجنوں چینی یونیورسٹیاں اس فہرست میں شامل ہیں۔چین سے واپسی پر یہ طلباء تعلیم،تحقیق اور انویشن میں جدید اور ترقی یافتہ سوچ متعارف کراتے ہیں۔چینی معیشت ترقی کر رہی تھی اور فنڈز کوئی مسئلہ نہیں تھا۔اس لیے غیر ممالک سے واپس آنے والے والوں کو فنڈز فراہم کئے گئے تاکہ وہ تعلیمی نظام میں اصلاحات کر سکیں اور تحقیقی کلچر کو فروغ دے سکیں۔چین ان طلباء کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں
اچھی سیاسی ساکھ حاصل کر رہا ہے اور یہ قدرتی بات ہے کہ چین میں چند سال رہنے والے طلباء اس کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور وہ اپنے ملک میں واپسی کے بعد چین کے اچھے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے سکتے ہیں۔طلباء کیلئے وظائف کے انتخاب کا عمل مارچ اپریل تک جاری رہ سکتا ہے جون جولائی میں یہ وظائف پیش کر دئیے جاتے ہیں جبکہ ستمبر میں کلاسیں شروع ہو جاتی ہیں۔