اسلام آباد(آن لائن)وزارت اطلاعات کے نمبر ون قومی ادارے ریڈیو پاکستان کی ساکھ کو سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت دن بدن زوال پذیر کیا جانے لگا ہے۔دشمن بھارت کے چھکے چھڑانے کے لیے جرمنی سے منگوایا گیا 50کروڑ روپے کا ہیوی ٹرانسمیٹر کو زنگ لگنے لگا ہے ۔پروکیورمنٹ میں تنصیب کے لیے فنڈز بھی رکھ لیے گئے مگر وزارت ٹرانسمیٹر کی تنصیب سے ٹال مٹول سے کام لینے لگی ہے۔
انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ریڈیو پاکستان کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ملیر لانڈی کے لیے جرمنی سے ہیوی ٹرانسمیٹر منگوایا گیا اور اس پر 50کروڑ روپے لاگت آئی تھی اور اس کی تنصیب کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے بھی پروکیورمنٹ کے پاس موجود ہیں مگر چودہ ماہ گزرنے کے باوجود بھی ٹرانس میٹر کو نصب نہ کیا جا سکا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ نے متعدد بار وزارت سے اجازت طلب کی مگر سابق دور حکومت میں پرویز رشید،مریم اورنگ زیب نے اجازت نہ دی جبکہ اب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری بھی سابق حکمرانوں کی روایت پرچل نکلے ہیں ،ریڈیو پاکستان کے انجیرنگ دیپارٹمنٹ کے ذرائع نے بتایا کہ باہر سے منگوائی گئی مشینری کو جلد از جلد نصب کیا جائے تو بہتر ہے اور اطلاع ہے کہ اس ہیوی مشینری کی تنصیب کے لیے جرمنی سے ہی انجینئر بلوائے جائیں گے۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے ملیر لانڈی میں نصب ہونے والے ہیوی ٹرانس میٹر سے بھارت کے شہر شہر میں ریڈیو پاکستان کی نشریات گونجیں گی اور اس ٹرانس میٹر سے دشمن کے چھکے چھڑائے جا سکتے ہیں وزارت اطلاعات کے نمبر ون قومی ادارے ریڈیو پاکستان کی ساکھ کو سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت دن بدن زوال پذیر کیا جانے لگا ہے۔دشمن بھارت کے چھکے چھڑانے کے لیے جرمنی سے منگوایا گیا 50کروڑ روپے کا ہیوی ٹرانسمیٹر کو زنگ لگنے لگا ہے ۔