کراچی(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملک بھر کے ایئر پورٹس سے کی جانے والی تجارت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی ہدایت پر پاکستان کی بیرونی تجارت کو چلانے کے لئے این ایس ڈبلیو سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے،
سی اے اے اور قومی ایئرلائن نے نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کو باقاعدہ نافذ کرنے کے لئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ ایوی ایشن ڈویژن نے ڈی جی سی اے اے اور قومی ایئرلائن کے سی ای او سے اس سلسلے میں مخصوص پر فارمے پر مطلوبہ ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ایف بی آر نے وزیراعظم ہاؤس کی ہدایت پر 30 نومبر 2018 کو سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن اور ڈی جی سی سی اے کو مخصوص پرفارمہ جاری کیا تھا۔ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ پر فارمے پر مختلف محکموں وزارتوں اور کمپنیوں کی جانب سے درآمدات و برآمدات کے لیے جاری دستاویزات کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ ایف بی آر نے برآمدات درآمدات اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے ایوی ایشن ڈویژن اور اس کے ذیلی اداروں کی جانب سے جاری دستاویزات کا ریکارڈ طلب بھی طلب کیا گیا ہے۔ایف بی آر نے مخصوص پر فارمے پر مالی سال،رجسٹریشن،این اوسیز، پرمٹس، سرٹیفکیٹس، کوٹہ جات اور اقرار ناموں کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملک بھر کے ایئر پورٹس سے کی جانے والی تجارت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی ہدایت پر پاکستان کی بیرونی تجارت کو چلانے کے لئے این ایس ڈبلیو سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے، سی اے اے اور قومی ایئرلائن نے نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کو باقاعدہ نافذ کرنے کے لئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔