کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے بلوچستان میں قحط سالی کی صورتحال پر 12 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے صورتحال کی رپورٹ طلب کر لی ہے، وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں خوراک اور دیگر سامان کے 26 ٹرک بھجوائے جائیں، وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ متاثرہ اضلاع میں ضروریات سے پی ڈی ایم اے کو آگاہ کرے،
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے پی ڈی ایم اے بلوچستان کوخشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے لئے امدادی سامان جن میں اشیاء خوردنوش کمبل روانہ کر نے کی ہدایت کر دی تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال کی خصوصی ہدایت پر پی ڈی ایم اے بلوچستان خاران، واشک، نو شکی ، رخشان ڈویژن شدید خشک سالی کے باعث پانچ ہزار متاثرہ خاندانوں کے لئے امدادی سامان جن میں اشیاء خوردنوش کمبل اور دیگر ایشیاء رونہ کر دیا گیا اور تمام ضلعی افسران کو ہدایت کر دی گئی کہ جو علاقے خشک سالی کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں ان کی تفصیلات صوبائی حکومت کو فراہم کی جائے تاکہ صورتحال پر جلد از جلد قابو پایا جا سکے واضح رہے کہ بلوچستان کے12 اضلاع خاران، واشک، نو شکی ، رخشان ڈویژن ، قلعہ سیف اللہ سمیت دیگر اضلاع شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے غذائی قلت کے باعث بچے موذی بیماریوں کا شکار ہو کر نہایت کمزور ہو گئے صورتحال سوڈان اور نا ئیجریا سے بھی بد تر ہو گئی سینکڑوں کی تعداد میں نقل مکا نی کر کے زرعی ٹیوب ویل والے علاقوں میں شدید سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں نو شکی ، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، واشک ، خاران سمیت دیگر اضلاع میں شدید خشک سالی کے باعث مال مویشیوں کی ہلاکت کا بھی سلسلہ شروع ہو گیا بلوچستان کے12 اضلاع میں بد ترین قحط سالی کے باعث عوام شدید مشکلات سے دوچار ہے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بد ترین قحط سالی کے صورتحال کے باوجود ہزاروں ٹن گندم گوداموں میں خراب ہو گئی لیکن ان گندم کو متاثرہ علاقوں میں اب تک سپلائی نہیں کی گئی سابقہ حکومت میں بھی سرکاری گندم کی لاکھوں بوریاں خراب ہونے لگی۔