لاہور/لندن (آئی این پی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی جانب سے دیئے گئے مبینہ متنازع بیان کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری اور شیخ رشید احمد کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی جس سے تحریک انصاف کی حکومت کے لئے ایک نئی مشکل پیداہوگئی ہے،حکومتی دفاع کیلئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا اور معاون خصوصی سیاسی امور بھی میدان میں آگئے ۔
تفصیلات کے مطابق۔ ہفتہ کو لاہور ہیڈ کوارٹر میں وزارت ریلوے کی کارکردگی سے متعلق باضابطہ پریس کانفرنس شروع ہونے سے قبل جب ٹی وی کے چینلز کے کیمرہ مینوں نے مائیک اور کیمرے لگا دئیے تو و زیر ریلوے نے آف دی ریکارڈ کہہ کر ریلوے کے ایک سینئر افسر سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کل وزیر اعظم عمران خان سے 4 مرتبہ ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے مجھے وزارت اطلاعات دینے کی پیشکش کی ہے۔ اس موقع پر ریلوے کے افسر نے کہا کہ جناب آپ ریلوے میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں تاہم وزارت اطلاعات کا بہت مشکل کام ہے جس پر وزیر ریلوے نے کہا کہ میں 8 مرتبہ وزیر رہ چکا ہوں ویسے بھی فواد چوہدری 8 دن سے لندن میں پکنک میں ہیں اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ لندن سے واپس آئیں۔ ایک سوال کے جواب پر شیخ رشید نے کہا کہ 8 مرتبہ وزیر رہ چکا ہوں وزارت میری کمزوری نہیں خواہش ضرور ہے۔ بعد ازاں اپنے بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اپنی بات سے مکر گئے اور کہاکہ مجھ سے منسوب باتیں بے بنیاد ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مجھ سے منسوب باتیں بے بنیاد ہیں۔ فواد چوہدری میرا بھائی ہے ‘ فواد چوہدری کو فون کر کے کہا کہ واپس آ جاؤ۔ اگر وزیر اعظم وزیر اطلاعات کی پیشکش کریں بھی تو میں قبول نہیں کروں گا۔ وزیر اعظم کی عزت اپنی جگہ ہے میں فواد چوہدری کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا ادہر سے ادھر ہو جائے میں و زیر اطلاعات بننے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔پکنک والی بات تو مذاق میں بولی تھی جبکہ بعد میں سخت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے چوہدری فواد حسین نے کہاکہ مجھے شیخ رشید کیلئے اپنی وزارت چھوڑنے اور بطور ایم این اے کام کرنے میں خوشی ہوگی ۔ چوہدری فوادوزیر اعظم یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کون کس عہدے کیلئے موزوں ترین ہے۔ میں ابھی تک وزیر ہوں اور اشتہاری لابی کی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے ہم پر اعتماد کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں وزیر اطلاعات رہوں یا نہیں لیکن میں ایڈورٹائزمنٹ لابی کی بلیک میلنگ کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ ادھروزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کہا ہے کہ فواد چوہدری وزیر اطلاعات ہی رہیں گے ،ہ فواد چوہدری سے وزارت اطلاعات واپس لینے کی افواہیں ہیں ۔ وزیر اعظم پیر کو تمام وزراء کی کارکردگی پراجلاس کریں گے۔
تین ماہ میں کسی وزیر کی کارکردگی کا حتمی فیصلہ نہیں ہو سکتا ۔ دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی نے وزیر اطلاعات کادفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چوہدری اپنا کام بہترین انداز میں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر ا عظم عمران خان فواد چوہدری کی کارکردگی سے مطمئن ہیں ۔ فواد چوہدری اپنا کام بہترین انداز میں کر رہے ہیں ۔ تمام وارتوں کی کارکردگی سے متعلق نتیجہ پیر کو آنا ہے ۔ شیخ صاحب وزیر اعظم سے ملاقاتوں کا خود بتا سکتے ہیں ۔ جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ نے کہا کہ فواد چوہدری فعال طریقے سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ میرے خیال میں فواد چوہدری سے متعلق ایسی کوئی بات نہیں ہوئی ۔ مڈ ٹرم انتخابات سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ شیخ رشید کے دعوے کا مجھے کوئی علم نہیں ہے ۔