اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی نصرت جاوید نے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کروانے کا جھوٹا الزام لگانے پر معافی مانگ لی، نصرت جاوید نے گزشتہ رات پیش آ نے والے واقعہ کا بتاتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا کہ پولیس نے مکمل تحقیقات کے بعد بتایا کہ میری گاڑی کے ٹائر پر پتھر لگا جس کی وجہ سے گاڑی کا ٹائر پھٹ گیا اور گاڑی پھسل گئی جس کی وجہ سے باقی نقصان ہوا،
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میں ان کی پیشہ ورانہ رائے کو قبول کرتا ہوں، اس ایکسڈنٹ کے موقع پر جو لڑکے میرے قریب آئے وہ میری مدد کے لیے آئے تھے، انہوں نے کہا کہ میرے پاس ان کا موقف ماننے کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں ہے،انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ میں ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جن کو میرے بیان سے دکھ پہنچا، اور خصوصاً اپنے دوستوں اور چاہنے والوں کا جنہوں نے میری تکلیف کو محسوس کیا، میرے پاس ان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سینئر صحافی نصرت جاوید پر اسلام آباد کے علاقے میں اُس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنے گھر واپس جا رہے تھے، گزشتہ روز سینئر صحافی و تجزیہ کار نصرت جاوید نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں وزیر اعظم عمران خان نے قتل کروانے کی کوشش کی ہے۔ خیال رہے کہ سینئر صحافی نصرت جاوید کا تعلق لاہور سے ہے لیکن وہ بھی بیشتر صحافیوں کی طرح اسلام آباد میں مقیم ہیں، وفاقی دارالحکومت کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ یہ صحافیوں کیلئے غیر محفوظ ترین علاقہ سمجھا جاتا ہے۔رات گئے نصرت جاوید نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس وقت ایک بج کر 16 منٹ ہورہے ہیں اور وزیر اعظم پاکستان نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن میں ابھی بھی زندہ ہوں۔نصرت جاوید نے لکھا کہ مجھے اس طریقے سے قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ یوں لگے جیسے شراب پی کر گاڑی چلاتے ہوئے حادثہ ہوا ہو،
میں پی ٹی آئی کے ٹرولز کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے شک کو تقویت دی ہے، نصرت جاوید نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے موت کو صرف 3 سے 5 منٹ کی دوری پر چکمہ دیا اور وہ جانتے ہیں کہ یہ سب کس نے کیا،انہوں نے کہا کہ انہیں صرف دھمکی نہیں دی گئی بلکہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے،نصرت جاوید نے حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان پر 6 لوگوں کے گینگ نے امام بارگاہ کے سامنے حملہ کیا، حملہ آوروں میں سے ایک کسی شخصیت کا سگا بھائی بھی تھا۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے سینئر صحافی نصرت جاوید کو ٹیلیفون کیا ٗوزیر اطلاعات نے نصرت جاوید کی خیریت دریافت کی، اور ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلات جانیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے نصرت جاوید کو حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔انہوں نے کہاکہ حکومت اس ضمن میں قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آزادی اظہار رائے پر کامل یقین رکھتی ہے اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔