لاہور( این این آئی ) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومت اپنے لئے خود گڑھے کھود رہی ہے اور لگتانہیں یہ چھ ماہ میں بھی سنبھل پائے گی ،علیمہ خان کا کیس نیب دیاجارہاہے اورنہ ہی اس پرکوئی جے آئی ٹی بن رہی ہے بلکہ معاملے کو ایف بی آر اور ایف آئی اے کے ذریعے گول کرنیکی کوشش کی جارہی ہے،پیپلزپارٹی کیخلاف تحقیقات ہورہی ہے لیکن رعایت مانگی ہے اورنہ مانگیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری منظور احمد اور دیگر کے ہمراہ پنجاب سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکومتی دعوؤں کے باوجود معیشت نہیں سنبھل رہی ،تاجر اورصنعتکار رو رہے ہیں کہ ڈالر اوپر جارہاہے۔میڈیا پر مالی دباؤ آ گیاہے جس کے باعث تنخواہوں میں کمی اور ڈاؤن سائزنگ کی جارہی ہے ۔حکومت پیمرا کو ختم کرنے کی باتیں کرتی ہے لیکن اب تک گا گے گی ہی کررہی ہے،مطالبہ ہے کہ حکومت میڈیا ورکرز کو بے روزگارکرنے کا سلسلہ روکے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کیخلاف تحقیقات ہورہی ہے لیکن ہم نے رعایت مانگی ہے اور نہ مانگیں گے ،بیرون اور اندرون ملک اربوں روپے خرچ کرکے تحقیقات سے بھی کچھ ثبوت حاصل نہیں ہوا،ایف آئی اے کے ڈی جی کے سگے بھائی نے پیپلزپارٹی کے خلاف انتخاب لڑا ،ہم کہتے ہیں ایف آئی اے تحقیقات سے سوال اٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے گلگت بلتستان جلسے سے وزیر اعظم کاچہرہ عیاں کرنے کاکہاتو پہلا اور اب دوسرا نوٹس بھیج دیاہے ،ذولفقار علی بھٹو اور بے نظیر پر بھی الزام لگے جو جھوٹ ثابت ہوئے۔انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کا کیس نیب کو دیاجارہاہے اور نہ اس پر کوئی جے آئی ٹی بنی ،ایف بی آر اور ایف آئی اے کے ذریعے معاملے کو گول کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔پہلے علیمہ خان کی کل رقم اور ذرائع بتائے جائیں ،عمران نوازشریف اور سب سے منی ٹریل مانگتے تھے اب ہم مانگ رہے ہیں تو وہ دے نہیں رہے،محمد طاہر عالم کے ذریعہ منی ٹریل کی تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کے بجائے روزگار اور گھر چھینے ہیں،پاکستان کا کسان سراپااحتجاج ہے جو ریڑھ کی ہڈی ہے ،کسان گنے کی فصل کاٹ کر گندم لگاناچاہتاہے ،حکومت گنے کی ملوں کو نہیں چلوا سکی جس کی مذمت کرتے ہیں اورمطالبہ کرتے ہیں انہیں چلایاجائے۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ مندی سے پیسہ پچیس سے تیس فیصد سستا ہو چکاہے ،ریلوے کے کرائے تیزی سے بڑھائے جارہے ،
ڈالر اور تیل کے بہانے ریل کرائے بڑھائے جارہے ہیں اگر سارابوجھ عوام پر ڈالناہے تو حکومت کوئی بھی چلالے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی ترجمان مقرر کرتے ہوئے واحد اہلیت اپوزیشن کو گالی دینے والا ہو۔چیئرمین نیب وزیر اعظم سے ملاقاتیں کررہے ہیں ، نیب ان کے خلاف بھی کیسزکھولے اورعدالتوں میں فائل کروائے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدرمملکت کاکہناہے کہ جمہوریت کے تحفظ کیلئے سب کو اکٹھاہونے کی ضرورت ہے تو یہی بات ہم کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔عمران خان کاخارجہ پالیسی پر لہجہ اور اعتراف لفظوں کی کمزوری ہے،شاہ محمود کا کرتارپورپر لہجہ دنیا میں پاکستان کو بدنام کرائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا نیب قوانین پر تبصرہ ہے کہ اس کے قوانین ایسے ہی رہنے چاہئیں ابھی تو شہبازشریف گرفتار ہیں کہاں سزا بھگتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو گرانا نہیں چاہتے لیکن حکومت خود یہ راستہ اختیار کرنا چاہتی ہے۔نئے انتخابات ہونے یا صدر کا چوکنا رہنے کی بات کے پیچھے حکومت کو بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس تھر جارہے ہیں انہیں جانا چاہیے ،وہاں بچوں کی اموات کم کرنے کیلئے سہولیات دیں پنجاب میں بھی بچے مرتے ہیں لیکن بات نہیں ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو رورل سطح پر دورے کریں گے۔ چوہدری منظور نے کہا کہ آف شور پیسہ چوری کرنے کیلئے بنائی جاتی ہے ،علیمہ خان کی بات ہوئی تو کوئی توجہ نہیں ہے،علیم خان سے علیمہ خان تک کے کیسز چل رہے ہیں۔