اسلام آباد(نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر برائے صحت عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت کی وجوہات میں سے ایک بڑی وجہ صحت پر غیر معمولی اخراجا ت ہیں۔ عزت مآب وزیر اعظم پاکستان کی خواہش پر وزارت قومی ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینشن نے سماجی صحت تحفظ کی شروعات ( صحت کارڈز ) کے دائرہ کار میں اضافہ کر دیا ہے جس کے
تحت ان کارڈز کے ذریعے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے (2ڈالرز یومیہ کمانے والوں) کو طبی نگہداشت کے غیر معمولی اخراجات سے مالیاتی تحفظ فراہم کیا جائے گا ۔ یہ صحت کارڈ غریب استفادہ کنندگان کو ان ڈور صحت کی سروسز تک رسائی دیں گے اور ان کا 72,0000تک کا علاج ہو گا جو وہ اپنی پسند کے کسی بھی سرکاری یا نجی ہسپتال سے باوقار طو رپر کروا سکیںگے۔اس سکیم میں میڈیکل اور سرجری کی کئی ان ڈور سہولیات کی فراہمی شامل ہیں ۔ صحت کارڈ سکیم میں دل کے آپریشنز ، سٹنٹس ڈالوانا، کیمو تھراپی ، ریڈیوتھراپی ، ڈائیلالائسیز ، میٹرینٹی اور دیگر میڈیکل و سرجیکل سروسز شامل ہیں ۔ وفاقی وزیر نے یہ بات آج نیشنل ہیلتھ پروگرام فیز2کی بڈنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ اس مقصد کے لئے وزارت نے انشورنس کمپنی کی خدمات کے حصول کے لئے خریداری عمل شروع کر دیا ہے اور ہائر کی کمپنی آئندہ 3 سالوں میں صحت سکیم کارڈز پر عمل درآمد کرے گی ۔ اس سکیم پر عمل درآمد سے کل 14ملین خاندانوں یعنی تقریباً 8کروڑ افراد کا اندراج ہو گا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دِن رات کام کررہے ہیں،عوام نے جو ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ڈالی ہے انشااللہ ہم عوام کی توقعات پر پور ااُتریں گے اور ایک سال کے اندر صحت کے شعبہ میں نمایاں تبدیلی نظر آئیگی کیونکہ ہماری حکومت صحت کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔