پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی طرف سے افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے کردار کے بارے ذکر اعتراف جرم ہے، 40سال قبل جن باتوں اور پیشنگوئیوں پر ہمارے اکابرین اور ہمیں غدار قراردیا گیا تھا آج کپتان اُن باتوں کا ذکر برملا کررہا ہے ، امریکی اخبار کو عمران خان کے دیے گئے انٹرویو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ آج وہی باتیں اخباروں اور ٹی وی چینلز کی زینت بن رہی ہیں جن پر ہمارے آباؤاجداد کو مختلف جماعتوں کی جانب سے الزامات کا سامنا کرنا پڑا،
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بیانیہ اس بات کا کھلم کھلا اعتراف ہے کہ پاکستان امریکہ کی خوشنودی کیلئے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف فرنٹ لائن سٹیٹ بنا رہا ،جس کی نتیجے میں پختون امریکی جنگ کا ایندھن بنے،انہوں نے کہا کہ آج امریکہ عمران خاناور افغان جنگ میں سرمایہ کاری کرنے والی تمام قوتیں عوامی نیشنل پارٹی کے تاریخی مؤقف کی تائید کر رہی ہیں، احتساب کا ورد اورسیاستدانوں کے احتساب کا شوقین کپتان پاکستان پر پرائی جنگ میں برائے فروخت کا بورڈ چسپاں کرنے والے افراد اور اداروں کو بھی احتساب کے کٹہرے میں لائے،اے این پی اس احتسابی عمل کو خوش آئند قرار دے گی ،اسفندیار ولی خان نے یہ بھی کہا کہ ولی خان نے اپنی آخری پریس کانفرنس میں امریکی جنگ ختم ہونے کے نتیجے میں افغانستان کا مستقبل کے بارے میں استفسار کیا تھا جس کا جواب آج تک نہ امریکہ کے پاس ہے اور ہی وہ جواب آج تک پاکستان دے سکا،اسفندیار ولی خان نے افغانستان امن عمل کے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنے مفادات سے نکل کر تمام فریقین کو صدق دل سے افغان امن عمل میں حصہ لینا چاہیے اور اسی کے نتیجے میں افغانستان میں امن کی بحالی ممکن ہوسکے گی،اگر افغان امن عمل میں شامل قوتوں نے یہ موقع بھی ضائع کردیا تو اس کے نتائج پاکستان سمیت سارے خطے کیلئے ڈراونا خواب ثابت ہوسکتے ہیں۔