لندن(آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام کیلئے پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے، کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے حل کیلئے بھارت کے ساتھ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے،امید ہے انتخابات کے بعد بھارت پاکستان کی مذاکرات کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کریگا،پاکستان داخلی اور
خارجی سطح پر امن کا خواہاں ہے، علاقائی تنازعات کے اثرات پاکستان کی معیشت اور سماجی طرز زندگی پر مرتب ہوئے، اس کے باوجود پاکستان نے غیرمعمولی مزاحمت کرتے ہوئے اپنے آپ کو برقرار رکھا ہے، چین پاکستان اقتصادی راہداری عظیم معاشی منصوبہ ہے،سول اور عسکری اداروں کی ہم آہنگی سے70 سال کا خارجہ پالیسی کا محور تبدیل ہوگیا ،وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں شفافیت اور قانون کی حکمرانی سرفہرست ہیں،پاکستان میں میڈیا مکمل آزاد ہے، حکومت نے ریاستی میڈیا سے بھی سینسرشپ ختم کردی ،تشدد اورنفرت پھیلانے والے ذرائع ابلاغ کو ریگولیٹ کرنے کیلئے عالمی سطح پر نظام کی تیاری کی ضرورت ہے۔جمعہ کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں قومی، علاقائی اور بین الاقوامی اہم امور پر لیکچر دیا ۔لیکچر کا اہتمام آکسفورڈ ساؤتھ ایشیاء سوسائٹی اور آکسفورڈ پاکستان سوسائٹی نے کیا تھا،مختلف مضامین میں زیرتعلیم طالب علموں کی بڑی تعداد لیکچر میں شریک ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے دورے کا مقصد وزیراعظم عمران خان کے وژن کے تحت طلباء برادری اور تعلیمی اداروں کے ساتھ روابط قائم کرنا ہے، پاکستان سمیت دنیا کی ممتاز جامعات سے طلباء کو حکومت انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرے گی۔وزیراطلاعات
نے اہم قومی اور علاقائی امور پر پیش ہائے رفت کے بارے میں تاریخی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی تنازعات کے اثرات پاکستان کی معیشت اور سماجی طرز زندگی پر مرتب ہوئے، اس کے باوجود پاکستان نے غیرمعمولی مزاحمت کرتے ہوئے اپنے آپ کو برقرار رکھا ہے،وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت ملکی معیشت کی بحالی کے لئے خصوصی توجہ
مرکوز کئے ہوئے ہے،پاکستان کو اپنے تجارتی خسارے پر قابو پانا ہوگا، اس مقصد کے حصول کے لئے ملک میں خصوصی اقتصادی زون تشکیل دے کر حکومت صنعتی ترقی کے لئے کام کررہی ہے۔وزیر اطلاعات نے طالب علموں کے سی پیک کے متعلق مغربی میڈیا میں موجود منفی تاثر کو زائل کیا، اور کئی دیگر موضوعات پر طالب علموں کے سوالات کے جواب بھی دئیے۔وزیراطلاعات کا
کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری عظیم معاشی منصوبہ ہے،سول اور عسکری ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں،سول اور عسکری اداروں کی ہم آہنگی سے70 سال کا خارجہ پالیسی کا محور تبدیل ہوگیا ہے، کرتار پور راہداری اس کا ایک مظہر ہے،پالیسیوں کے تسلسل کے لیے سول اور عسکری اداروں کی ہم آہنگی ناگزیر ہوتی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ کشمیر سمیت
دیگر تنازعات کے حل کے لئے بھارت کے ساتھ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے،امید ہے کہ آئندہ انتخابات کے بعد بھارت پاکستان کی مذاکرات کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کرے گا،پاکستان داخلی اور خارجی سطح پر امن کا خواہاں ہے،اسی مقصد کے تحت دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہیں،افغانستان میں قیام امن اور استحکام کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ امریکہ، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کی بڑی کمپنیوں نے پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبہ جات میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں شفافیت اور قانون کی حکمرانی سرفہرست ہیں،حکومت نے کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کا عزم کررکھا ہے،
پاکستان میں میڈیا مکمل آزاد ہے، موجودہ حکومت نے ریاستی میڈیا سے بھی سینسرشپ ختم کردی ہے،تشدد اورنفرت پھیلانے والے ذرائع ابلاغ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے عالمی سطح پر نظام کی تیاری کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی معاشی وسیاسی امور میں شرکت بڑھانے کیلئے کام کررہی ہے،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مختلف شعبہ جات میں مہارتوں اور تجربے سے استفادہ کریں گے۔(رڈ)