اسلام آباد (نیوز ڈیسک)آئل مافیا کا ایک اور وار، ملکی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگانے کی تیاری، گیس کی قلت پیدا کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے پاور سیکٹر کیلئے فرنس آئل کی درآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے فیصلہ کیا تھا کہ فرنس آئل کی جگہ ایل این جی سے بجلی پیدا کی جائے گی ، حکومتی فیصلے کے بعد پاور سیکٹرکو آئل کی ترسیل بند کر دی گئی تھی
لیکن اب آئل مافیا متحرک ہو گیا ہے اور اس نے ملکی خزانے کو نہ صرف اربوں کا ٹیکہ لگانے کی تیاری کر لی ہے بلکہ ملک میں گیس کی قلت پیدا کر کے عوام کو اذیت میں ڈال کر اپنی جیبیں بھرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے ۔ حکومت کے فرنس آئل کے بجائے ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے کے فیصلے کے بعد اب خبر یہ ہے کہ وزارت پٹرولیم نے ایل این جی کی پوری ایک کنسائنمنٹ کینسل کر دی ہے اور دسمبر میں پاکستان آنیوالے جہاز کو یہ کہہ کر کینسل کر دیا ہے کہ جہاز اب جون میں بھیجا جائے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان آنیوالے جہاز پر ایک لاکھ 30ہزار میٹرک ٹن ایل این جی آنا تھی تاہم اب جہاز کی آمد منسوخ ہونے سےایل این جی کمپنی کو ایک ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو چارجز پڑیں گےاور فی ایم ایم بی ٹی یو پاکستان کو 12روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑی جبکہ جون میں ایل این جی مہنگی ہو جائے گی جس سے اس کی ترسیلی فیس میں بھی اضافہ ہو جائے گا ۔ذرائع کے مطابق یہ سب کام فرنس آئل کا جواز پیدا کرنے کیلئے آئل مافیا کی جانب سے کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گیس سے بجلی کی پیداور سے قومی خزانے پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوئے تھے اور 2.6ارب ڈالر کی بچت ہوئی تھی جس سے کثیر زرمبادلہ بھی بچا تھا۔ خیال رہے کہ مائع قدرتی گیس سے پیدا ہونیوالی بجلی فی یونٹ 9.72روپے جبکہ فرنس آئل سے پیدا ہونیوالی بجلی فی یونٹ 13.55روپے میں پڑتی ہے۔ گیس کے بجائے تیل سے بجلی پیدا ہونے سے صارفین کی جیبوں پر بوجھ جبکہ آئل مافیا کی جیبیں بھرنے ہونگی۔