منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

قائداعظم اول نے لندن سے آ کر ملک بنایا اور قائداعظم ثانی ملک توڑ کر لندن چلا گیا، ملک نیشنل گورنمنٹ کے بغیر نہیں چل سکے گا،ریاست مدینہ سے پہلے اسےریاست بنانا ہو گا، جاوید چوہدری کی کپتان کی قیادت میں قومی حکومت کی تجویز

datetime 7  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی و دانشوراور تجزیہ کار جاوید چوہدری ملکی مسائل کے ساتھ ساتھ اپنی تحریر میں سماجی مسائل کاجہاں نہ صرف احاطہ کرتے رہتے ہیں وہیں اس کے نہایت قابل عمل اور نتیجہ خیز حل بھی پیش کرتے ہیں ۔ جاوید چوہدری نے اپنے آج کے کالم میں جہاں وطن عزیز کے معاشی مسائل کا احاطہ اور ان کا حل پیش کیا ہے وہیں سیاسی و ملک کو

درپیش نازک صورتحال پر تجویز پیش کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بدھ 5 دسمبر کو بہت اچھا قدم اٹھایا‘ اسلام آبادمیں آبادی کے کنٹرول پر سمپوزیم کیا اور وزیراعظم‘ چاروں صوبوں کے وزراءاعلیٰ اور پوری وفاقی کابینہ کو اکٹھا بٹھا دیا‘ مجھے یقین ہے یہ پالیسی اب قومی پالیسی بن جائے گی اور ریاست اس پر دل و جان سے عمل کرے گی‘ میری چیف جسٹس صاحب سے درخواست ہے آپ یہ سلسلہ تھوڑا سا آگے بڑھا دیں‘ آپ جاتے جاتے ملک کے گیارہ بڑے مسئلوں پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اکٹھا بٹھا ئیں اور دس سال کےلئے قومی پالیسیاں بنا دیں‘آپ آرمی چیف‘ ملک کی تینوں خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں‘ وزیراعظم‘ وزراءاعلیٰ اور ملک کی پانچ بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو بٹھائیں اور معیشت‘ ڈویلپمنٹ‘ جمہوریت‘ انصاف‘ قانون‘ مذہب‘ تعلیم‘ روزگار‘ صحت‘ پانی اور فارن پالیسی پر ملک کےلئے دس سال کا روڈ میپ تیار کروا دیں اور فیصلہ کر دیں ملک کا کوئی ادارہ اب اس پالیسی کو نہیں چھیڑ ے گا‘ آپ ریاست کو اس ایجنڈے کی تکمیل کا ہدف بھی دے دیں اور اگر ممکن ہو توآپ عمران خان کی سربراہی میں ایک نیشنل گورنمنٹ بھی بنا دیں‘ کیوں؟کیونکہ مجھے محسوس ہوتا ہے یہ ملک اب نیشنل گورنمنٹ کے بغیر نہیں چل سکے گا‘ ہم جتنی دیر کریں گے یہ مریض اتنا موت کے قریب ہوتاچلا جائے گالہٰذا ہمیں جذبات سے نکل کر

اب پریکٹیکل قدم اٹھانا ہوں گے‘ ہمیں ریاست مدینہ سے پہلے اس ریاست کو ریاست بنانا ہوگا اور یہ دس بیس سال کے حتمی روڈمیپ کے بغیر ممکن نہیں اور یہ روڈ میپ ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز کی اجتماعی میٹنگ کے سوا نہیں بن سکے گا اور نیشنل گورنمنٹ کے بغیر نہیں چل سکے گا‘ہم نے اگر آج یہ قدم نہ اٹھایا تو تاریخ ہمارے بارے میں بآواز بلند کہے گی‘ یہ وہ لوگ تھے جو ریاست کو ریاست مدینہ بناتے بناتے ریاست ہی سے محروم ہو گئے‘ قائداعظم اول نے لندن سے آ کر ملک بنایا اور قائداعظم ثانی ملک توڑ کر لندن چلا گیا۔کیا ہم یہ چاہتے ہیں!۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…