پشاور(آئی این پی )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ بس رپیڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ پشاور آئندہ مارچ کے آ خر تک تیار ہو جائے گا، صوبائی حکام ،ٹھیکیدار، کمپنیاں اور تمام متعلقہ محکمے ہر حال میں ڈیڈ لائن کے اندر اس منصوبے کی تکمیل کے پابند ہیں انہوں نے مزید واضح کیا کہ سوات موٹروے پراجیکٹ بھی مقررہ نظام الااوقات کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،
وفد کی قیادت فیض محمد کر رہے تھے،صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم،متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے بعض عناصر کی طرف سے میگا پراجیکٹس کی بروقت تکمیل کے سلسلے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے والے تاثرات کو غلط قرار دیا اور یقین دلایا کہ انکی حکومت بی آر ٹی اور سوات موٹر وے کی ٹائم لائن کے اندر تکمیل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ دونوں منصوبے نہایت اہمیت کے حامل ہیں جو صوبے کا نقشہ بدل کر رکھ دیں گے،یہ منصوبے پورے خطے کو باہم مربوط کریں گے اور خیبر پختونخوا کو سیاحت کی صنعت، زرعی پیداوار اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے کھول دیں گے، خصوصی طور پر رشکئی سپیشل اکنامک زون کیلئے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کو بہتر بنائیں گے،وزیر اعلیٰ نے انکشاف کیا کہ وہ ان دونوں منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کے خلاف ہدایات پہلے سے جاری کر چکے ہیں اور واضح کر چکے ہیں کہ منصوبوں کی تاخیر کی صورت میں متعلقہ کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا جبکہ سرکاری حکام کو بھی سزا دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی میں بہت سے نئے فیچرز شامل ہیں، وہ اضافی کام جو پہلے بی آر ٹی کے دوسرے مرحلے کیلئے تجویز کئے گئے تھے،بعد ازاں انہیں پہلے مرحلے میں شامل کیا گیا جنکی ایکنک سے منظوری لی گئی،یہ چند ایسے عوامل ہیں جن میں لا محالہ کچھ وقت لگا تاہم اس وقت ہر چیز مکمل اور تیار ہے بس ریپڈ ٹرانزٹ پشاور منصوبہ آئندہ مارچ کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا اور اپریل میں بسیں چلنا شروع ہو جائیں گی، صوبے کے مختلف حصوں میں پائے جانے والے وسائل کے استعمال اور صنعتکاری کیلئے حکومتی پالیسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمود خان نے یقین دلایا کہ سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کی سہولت کیلئے ون ونڈو آپریشن فراہم کیا جائے گا۔حکومت سرمایہ کاروں کو صوبے کی طرف راغب کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی کیونکہ صوبے میں امن عامہ کی صورتحال بہتر ہو چکی ہے ، صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو بے مثال اور پرکشش مراعات کی پیشکش کر چکی ہے اور صوبے میں کاروبار دوست ماحول یقینی بنایا گیا ہے،انہوں نے اس سلسلے میں صوبے کی تاجر برادری کے کردار کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ انکی حکومت سمجھتی ہے کہ تاجر برادری دوبارہ صوبائی معیشت کی ریڑ ھ کی ہڈی بن سکتی ہے، اس صوبے ، اسکے عوام
بشمول قبائلی علاقوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی تکلیف اٹھائی ہے اب سیکیورٹی سے متعلق مسائل حل کر لئے گئے ہیں اور ہم بتدریج ایک آئیڈیل ماحول کی طرف بڑھ رہے ہیں جو حکومت ،تاجر برادری اور عوام کی طرف سے مشترکہ جدوجہد اور کاوشوں کا متقاضی ہے ، ہماری کاوشوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہونگے اور سیع پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، سوات موٹروے کی بروقت تکمیل کی یقین دہانی کراتے ہوئے محمود خان نے کہاکہ انکی حکومت سوات موٹروے کی چکدرہ سے مینگورہ تک توسیع کا پلان بنا چکی ہے انہوں نے
پشاور ڈرائی پورٹ کا دورہ کرنے اور تاجر برادری کو درپیش مسائل حل کرنے کا بھی یقین دلایا ۔ انہوں نے صوبائی حکومت کیلئے پہلے سے مختص سو ایم ایم سی ایف گیس کا رشکئی ، حطار اور دیگر منصوبوں میں تیز رفتار صنعتکاری کیلئے استعمال کا بھی یقین دلایا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ رشکئی اکنامک زون سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرے گا، سرمایہ کاروں کو اس زون میں پر کشش پیکجز مؤثر ہو ں گے،صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو دی جانے والی مراعات سے آگاہ کرنے کیلئے انوسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد بھی کرے گی۔جس میں
ون ونڈو آپریشن ، کے پی ازمک کے کردار ، صنعتی پالیسی پر عملدرآمد،تمام سرمایہ کاروں کو یکساں مواقع کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ انکی حکومت سرکاری اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کیلئے مستعد کر چکی ہے جو ہماری حکومت سے پہلے غفلت کی نیند سو رہے تھے۔انہوں نے بی آر ٹی اور دیگر منصوبوں سے متاثرہ سرمایہ کاروں کو معقول توجہ کا بھی یقین دلایا۔انہوں نے مسجد مہابت خان کے ثقافتی ورثہ کے تحفظ کیلئے مؤثر طریق کار وضع کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا