لاہور(آئی این پی) سپریم کورٹ کے حکم پر ایل ڈی اے کی کمرشلائزیشن پالیسی کا مسودہ تیار، رہائشی عمارتوں کا کمرشل استعمال کرنے والوں کی موجیں ختم ہو گئیں‘ ایل ڈی اے نے کنٹرول ایریا میں سالانہ کمرشلائزیشن بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی مجوزہ نئی پالیسی لاگو ہونے کے بعد آئندہ کسی بھی املاک کو سالانہ کمرشلائزیشن کی بنیاد پر تجارتی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایل ڈی اے نے سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی اجازت کے بعد 2014 میں لینڈ یوزرولز میں ترمیم کر کے
سالانہ کمرشلائزیشن کی اجازت دی تھی۔ سالانہ کمرشلائزیشن سے شہر کے رہائشی علاقوں کا حسن متاثر ہوا اور جگہ جگہ بغیر کسی پلاننگ کے گھروں میں کاروباری مراکز اورسکول بن گئے مستقل کمرشلائزیشن کے عمل کو روکنے سے ماسٹر پلاننگ کی بھی خلاف ورزی کی گئی تھی سالانہ کمرشلائزیشن کی اجازت دے کر ایل ڈی اے نے اربوں روپے اکٹھے کیے۔ ایل ڈی اے کی غلط پالیسیوں کے باعث شہریوں کی املاک اسٹیک پر لگیں ممکنہ طور پر ساڑھے سات ہزار متاثر ہونے والی املاک اور انڈر پراسیس کیس کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا۔