اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ 100دن میں تو پل بھی نہیں بنتا ٗ حکومت کی سمت طے ہوتی ہے ۔ سینئر صحافیوں کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران 100 روزہ پلان کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ اگر ایک پل بھی بناتے ہیں تو وہ 100 دن میں نہیں بنتا، 100 دنوں میں حکومت کی سمت طے ہوتی ہے، ہم سرکاری ہسپتالوں کو بہتر بنانے پر کام کررہے ہیں، ہیلتھ کارڈ پورے پاکستان میں لارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جوغریب اپنا کیس نہیں لڑسکتا، حکومت اس غریب کو وکیل کرکے دے گی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میرے مفاد میں ہے کہ مجھ پر اور میرے وزراء پر چیک ہو ۔ سینئر صحافیوں کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ 100 دنوں میں حکومت کی سمت طے ہوتی ہے، میرے مفاد میں ہے کہ مجھ پر اور میرے وزراء پر چیک ہو، ملک کی برآمدات بڑھنا شروع ہوگئی ہیں، منی لانڈرنگ پر اسی ہفتے قانون لا رہے ہیں، وزراء کی 100 دن کی کارکردگی کا اسی ہفتے جائزہ لیں گے، ہوسکتا ہے کہ کئی وزیروں کو تبدیل کرنا پڑیوزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت چاہیں تو مسئلہ کشمیر حل ہوسکتا ہے ٗ کرتارپور راہداری کا مطلب ڈبل گیم نہیں۔ پیر کو سینئر صحافیوں کو دیئے گئے انٹرویومیں وزیراعظم نے کرتار پور راہدری پر وزیر خارجہ کے گوگلی کے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ یہ فیصلہ ان کی گوگلی نہیں تھی بلکہ سیدھا سادھا فیصلہ تھا، شاہ محمود کا مطلب تھا کہ بھارت میں الیکشن آرہے ہیں، وہ پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ہم نے نفرت پھیلانیکا منصوبہ روکنے کیلئے کرتارپور کوریڈور کھولا ہے لہٰذا نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنانے کو گوگلی کہہ سکتے ہیں لیکن اس کا قطعاً یہ مقصد نہیں کہ ہم نے دھوکا یا ڈبل گیم کیا ہے۔ کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پرعزم ہیں، اگر دونوں ممالک چاہیں تو یہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پراکسی وار سے کوئی نہیں جیت سکتا اور نہ ہی جنگ کسی مسئلے کا حل ہے ٗمسئلہ کشمیر کا واحد حل مذاکرات ہے۔عمران خان نے کہا کہ تمام معاملات پر بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں کوئی عقل مند آدمی تصور بھی نہیں کرسکتا کہ دو ایٹمی ملک جنگ کی طرف جائیں۔