پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

ملک میں پشتونوں کو ٹارگٹ کیا جا ر ہا ہے، بارڈر پرمینجمنٹ سسٹم کی موجودگی میں طاہر داوڑ کو کیسے افغانستان لے جایا گیا،غلام احمدبلورنے بڑے سوال اُٹھادیئے

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء غلام احمدبلو ر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کو تحفظ د ینے میں مکمل طور پر نام ہو چکی ہے ،پولیس آ فیسر ایس پی طاہر داؤڑ کوایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اسلام آباد سے اغواء کیااور افغانستان میں بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفنایا،گزشتہ کئی سالوں سے ملک میں پشتونوں کو ٹارگٹ کیا جا ر ہا ہے

بعض لوگ اس ملک میں پشتونوں کی شہر یت کو نہیں مانتے اگر ہمیں وہ تسلیم نہیں کر تے تو ہم پختون اپنے لئے الگ ملک بنانے پرمجبورہوجا ئینگے آسلام آبادمیں بیٹھے حکمرانوں سے پوچھتے ہیں کہ پشتونو ں کے ساتھ کیوں ناروا سلوک کیا جا رہا ہے ایس پی طاہر داوڑ کو اغواء کر تے سیف سٹی میں کیو ں نہیں روکا گیاجبکہ آسلام آباد میں ہر چیک پوسٹ پرغریب عوام کو روکا جاتا اور تلاشی لیا جا تا ہے۔ان خیالات کااظہارنہوں نے گزشتہ روز ایس پی طاہر داوڑ قتل کے خلاف پشاور پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظا ہر ے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا جبکہ اس موقع پرعوامی نیشنل پارٹی کے مر کزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین ،صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان ،ایم پی ایز سردار بابک ، صلا ح الدین مومند،خوشدل خان،شازیہ اورنگزیب ،دانیال بلوراور دیگر کار کنوں نے کثیر تعداد میں شر کت کی۔انہوں نے کہاکہ طاہر داوڑ کے قاتلوں کوفوری گرفتارکرکے سزادی جائے۔ پورے صوبے میں طاہر داوڑ کے قتل کے خلاف پر امن مظاہرے ہو رہے ہیں۔اعلیٰ عدالتیں بھی پختونوں کے قتل کے خلاف از خود نوٹس نہیں لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہید طاہر داوڑ کے قاتلوں کی پوچھنے کیلئے تمام پختونوں کو نکلناچاہئے۔انہوں نے کہا کہ طاہر داوڑ اسلام آباد کیوں گئے تھے یہ ایک بہت بڑا سوال ہے اغوا ہونے کے بعد طاہر داوڑ کو سیف سیٹی میں کیوں نہیں روکا گیا، کیا شہرمیں لگائے گئے کیمرے ذمہ دار ہے لازم ہے یا پختونخوا پولیس اپنے افسر کے قتل سے متعلق اسلام آباد سے پوچھ لے،

بارڈر پرمینجمنٹ سسٹم کی موجودگی میں طاہر داوڑ کو کیسے افغانستان لے جایا گیا،افغان اور پاکستان دونوں حکومتوں کا کردار اس معاملے قابل افسوس ہے۔اس موقع پرمظاہرین اپنے خطاب میں میاں افتخار حسین کاکہناتھاکہ طاہر داوڑ کا قتل دہشت گردی کا انوکھا واقعہ ہے جس شخص کو خود قتل کی دھمکیاں مل رہی تھی اسکو تحفظ کیوں نہیں دیا گیا ،افغانستان لے جا کر قتل کرنے سے دونوں کے تعلقات خراب ہوئے بین الاقوامی اداروں سے طاہر داوڑ قتل کی تحقیقات کے متعلق انکی بیٹے کے موقف کی حمایت کرتے ہیں وفاق پنجاب اور کے پی حکومت تینوں اس قتل کے ذمہ دار ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…