پا کستان پر قر ضو ں کا بو جھ 95ارب ڈالر ز ہو چکا مغربی ممالک قرض دیکر کیسے پالیسیوں پر اثرانداز ہو رہے ہیں چینی اخبار کی چشم کشا رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

17  ‬‮نومبر‬‮  2018

بیجنگ(آئی این پی)پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم 95ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جبکہ 2022-23میں ڈیٹ سروسنگ کی حد 31ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی ، پاکستان کو قرض دینے والے مغر بی مما لک اس کی مالیاتی پالیسیوں اور خودمختاری پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں ،سی پیک کی ڈیٹ سروسنگ رواں سال شروع ہوگی جو کہ زیادہ سے زیادہ سا لا نہ صرف80ملین ڈالر

تک جائے گی ۔ہفتہ کو چائنہ ڈیلی میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے سی پیک کے تحت چین سے مختلف منصوبوں کیلئے قرض حاصل کئے ہیں ، سی پیک کے تحت چین کے صوبہ سنکیانگ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع گوادر بندرگاہ سے ملایا جائے گا ، متعدد منصوبے پاکستان میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دے رہے ہیں جو کہ معاشی شرح نمو کیلئے ناگزیر ہیں ، سی پیک کے تحت حاصل کئے جانے والے قرضوں کی ادائیگی رواںسال شروع ہو گی جو کہ زیادہ سے زیادہ 80ملین ڈالر سالانہ ہے ۔ پاکستان کو سب سے زیادہ قرض ادا کرنے والا ملک چین نہیں بلکہ مغربی ممالک ہیں جن میں سے سب سے زیادہ قرضہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) کی جانب سے دیا گیا ہے ۔ پاکستان کا قرض 95ارب ڈالر تک ہو چکا ہے جبکہ اسے 2022 اور2023میں ڈیٹ سروسنگ کی مد میں 31ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے ، اس چیز کے واضح نشانات موجود ہیں کہ پاکستان کو قرض دینے والے مغربی ممالک پاکستان کی مالیاتی پالیسیوں اور خودمختاری پر مختلف طریقوں سے متاثر ہوتے ہیں اور پھر قرضوں کی ری شیڈولنگ کردی جاتی ہے ۔ میڈیا ان اقدامات کو کبھی شائع نہیں کرتا اور نہ ہی یہ معلومات فراہم کی جاتی ہیں کہ سی پیک کے تحت پاکستان نے جو قرض حاصل کئے ہیں ان کا فائدہ براہ راست عوام کو حاصل ہوا ہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…