ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

پا کستان پر قر ضو ں کا بو جھ 95ارب ڈالر ز ہو چکا مغربی ممالک قرض دیکر کیسے پالیسیوں پر اثرانداز ہو رہے ہیں چینی اخبار کی چشم کشا رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(آئی این پی)پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم 95ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جبکہ 2022-23میں ڈیٹ سروسنگ کی حد 31ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی ، پاکستان کو قرض دینے والے مغر بی مما لک اس کی مالیاتی پالیسیوں اور خودمختاری پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں ،سی پیک کی ڈیٹ سروسنگ رواں سال شروع ہوگی جو کہ زیادہ سے زیادہ سا لا نہ صرف80ملین ڈالر

تک جائے گی ۔ہفتہ کو چائنہ ڈیلی میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے سی پیک کے تحت چین سے مختلف منصوبوں کیلئے قرض حاصل کئے ہیں ، سی پیک کے تحت چین کے صوبہ سنکیانگ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع گوادر بندرگاہ سے ملایا جائے گا ، متعدد منصوبے پاکستان میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دے رہے ہیں جو کہ معاشی شرح نمو کیلئے ناگزیر ہیں ، سی پیک کے تحت حاصل کئے جانے والے قرضوں کی ادائیگی رواںسال شروع ہو گی جو کہ زیادہ سے زیادہ 80ملین ڈالر سالانہ ہے ۔ پاکستان کو سب سے زیادہ قرض ادا کرنے والا ملک چین نہیں بلکہ مغربی ممالک ہیں جن میں سے سب سے زیادہ قرضہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) کی جانب سے دیا گیا ہے ۔ پاکستان کا قرض 95ارب ڈالر تک ہو چکا ہے جبکہ اسے 2022 اور2023میں ڈیٹ سروسنگ کی مد میں 31ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے ، اس چیز کے واضح نشانات موجود ہیں کہ پاکستان کو قرض دینے والے مغربی ممالک پاکستان کی مالیاتی پالیسیوں اور خودمختاری پر مختلف طریقوں سے متاثر ہوتے ہیں اور پھر قرضوں کی ری شیڈولنگ کردی جاتی ہے ۔ میڈیا ان اقدامات کو کبھی شائع نہیں کرتا اور نہ ہی یہ معلومات فراہم کی جاتی ہیں کہ سی پیک کے تحت پاکستان نے جو قرض حاصل کئے ہیں ان کا فائدہ براہ راست عوام کو حاصل ہوا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…