منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

آسیہ مسیح سے متعلق حکومت کا دعویٰ کیادرست ہے؟کیسے مان لوں کہ اسرائیلی طیارہ پاکستان نہیں آیا۔۔افغانستان میں قتل ہونیوالے طاہر داوڑ سے متعلق کونسا حکومتی وزیر جھوٹ بولتا رہا؟سلیم صافی حقائق سامنے لے آئے

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی ، تجزیہ کار و کالم نگار سلیم صافی اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ ایس پی طاہر داوڑ کے اغوا کے چند روز بعد وائس آف امریکہ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی اور ترجمان افتخار درانی نے دعویٰ کیا کہ طاہر داوڑ کے اغوا کی خبر میڈیا نے غلط طور پر پھیلائی ہے۔ وہ دو تین دن کے لئے چھٹی پر گئے تھے اور اب

واپس پشاور پہنچ گئے ہیں۔ وائس آف امریکہ کی اینکر نے ان کے دعوے پر حیرت کا اظہار کیا لیکن درانی صاحب نے دعویٰ کیا کہ باخبر ترین حکومتی عہدیدار اور پختون ہونے کے ناتے ان سے زیادہ قوی بات کسی اور کی نہیں ہو سکتی۔ ان کے اغوا کے دنوں میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے ملک بھر کے دورے بھی کئے، ٹی وی کو لمبے لمبے انٹرویوز بھی دئیے، تھانوں پر چھاپوں کے تماشے بھی کئے اور اپنے خیالات عالیہ سے الجزیرہ ٹی وی کے ذریعے دنیا کو باخبر کرنے کے لئے قطر کے دورے پر بھی گئے لیکن وقت نہیں نکال سکے تو بس طاہر داوڑ کی بازیابی کی خاطر کوشش کے لئے یا ان کے اہل خانہ کے پاس جانے کے لئے۔ بالآخر وہی ہوا جس کا خطرہ تھا۔ 13نومبر یعنی کے اغوا کے اٹھارہ دن بعد طاہر داوڑ کی میت کی تصویروں کے ساتھ یہ خبر آئی کہ پشاور کے باسیوں کی زندگیوں اور عزتوں کے تحفظ کی ڈیوٹی پر مامور طاہر داوڑ مردہ حالت میں افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں پائے گئے ہیں۔ اگلے دن جب وزیر مملکت برائے داخلہ سے میڈیا والوں نے سوال کیا تو انہیں تب بھی حقیقت حال کا پتا نہیں تھا اور فوٹو شاپ کی ٹیکنالوجی کا ذکر کرتے ہوئے کہنے لگے کہ ابھی کچھ یقین سے نہیں کہا جا سکتا اور چونکہ یہ حساس معاملہ ہے اس لئے وہ اس پر سردست بات نہیں کر سکتے۔ اگلے دن وہ سینیٹ میں آئے اور پھر بلند آواز میں بلند دعوئوں کے

ساتھ خطاب کرتے ہوئے کہنے لگے کہ بالآخر وزیراعظم حرکت میں آ گئے ہیں اور تحقیقات کے لئے ان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اب کمیٹیوں کے قیام کا کیا فائدہ؟ بے حسی کا اس سے بڑا نمونہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ خیبر پختونخوا کی مبینہ مثالی پولیس کے ایک ایس پی، نئے پاکستان کے دارالحکومت سے اغوا ہوئے اور آج اٹھارہ دن بعدان کے معاملے کی

تحقیقات کے لئے کمیٹی بنا ئی گئی ہے۔سلیم صافی مزید ایک جگہ لکھتے ہیں کہ بڑا سوال یہ ہے کہ اس کے بعد ہم جیسے عام شہری اپنی عزت اور جان کے تحفظ کے لئے اس ریاست پر اعتماد کریں تو کیسے کریں؟ وزیراعظم کے ترجمان اور معاون خصوصی افتخار درانی نے جس بے دردی کے ساتھ مغوی پولیس آفیسر کے بارے میں بین الاقوامی نشریاتی ادارے میں بیٹھ کر سفید جھوٹ بولا کہ

وہ تو پشاور میں اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے ہیں پھر اس حکومت کے کسی اور دعوے پر کیسے اعتماد کیا جا سکتا ہے؟ وزیراعظم کے ترجمان کی اس بے حسی اور ڈھٹائی کے بعد اب ہم کیسے یقین کر سکتے ہیں کہ آسیہ بی بی سے متعلق اس حکومت کا دعویٰ درست ہے۔ اب میں کیسے مان لوں کہ اسرائیل کا جہاز پاکستان نہیں آیا۔ یہ حکومتی ترجمان اگر مغوی طاہر داوڑ کے بارے میں میڈیا پر یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ وہ پشاور میں اپنے گھرمیں بیٹھے ہیں تو پھر نجانے ان معاملات پر کس قدر جھوٹ بول رہے ہوں گے جن کی ہم تصدیق نہیں کر سکتے۔ سوال یہ ہے کہ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے یا پھر شہر ناپرساں؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…