بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

لاپتہ افراد بازیاب کروائو یا پھر۔۔ سندھ ہائیکورٹ نے پولیس افسران کی دوڑیں لگوا دیں ایسا حکم جاری کر دیا کہ ہلچل مچ گئی

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ پولیس نے لاپتا افراد کو بازیاب نہ کرایا تو افسران کو جیل بھیجیں گے۔سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے لاپتا افراد کی عدم بازیابی سے متعلق پولیس رپورٹس پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ اب عدالت اس معاملے میں پولیس پر سختی کرے گی، بازیابی میں پیش رفت

نہ ہونے پر پولیس افسران کو جیل بھیجیں گے۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ پولیس رپورٹس سے عوام مایوس ہوچکے ہیں، افسران کچھ تو خدا کا خوف کریں، لاپتا شہریوں کو جلد بازیاب کرایا جائے، ہر بار تفتیشی افسران اسٹیریو ٹائپ رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہیں، کسی کیس میں پیش رفت نہیں ہوئی۔تفتیشی افسر نے کہا کہ محمد جاوید 2015 سے سہراب گوٹھ سے لاپتا ہے اور اس کی بازیابی کے لیے کوشش کررہے ہیں، ایک اور شہری سہیل کی گمشدگی پر رینجرز اور حساس اداروں کو خطوط لکھے لیکن جواب نہیں ملا۔ پاسبان کے جنرل سیکرٹری عثمان معظم کے بیٹے سعد صدیقی کی گمشدگی کی درخواست پر پیش نہ ہونے پر عدالت نے پولیس کے ایس ڈی پی او پر برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے ایس ڈی پی او گلبرگ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ اب کوتاہی سے کام نہیں چلے گا،کسی کیس میں پیش رفت نہیں ہوئی۔تفتیشی افسر نے کہا کہ محمد جاوید 2015 سے سہراب گوٹھ سے لاپتا ہے اور اس کی بازیابی کے لیے کوشش کررہے ہیں، ایک اور شہری سہیل کی گمشدگی پر رینجرز اور حساس اداروں کو خطوط لکھے لیکن جواب نہیں ملا۔ پاسبان کے جنرل سیکرٹری عثمان معظم کے بیٹے سعد صدیقی کی گمشدگی کی درخواست پر پیش نہ ہونے پر عدالت نے پولیس کے ایس ڈی پی او پر برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے ایس ڈی پی او گلبرگ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ اب کوتاہی سے کام نہیں چلے گا، لاپتا افراد کی بازیابی کے معاملے پر الیکٹرانکس اور پرنٹ میڈیا سے بھی مدد لی جائے۔ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس، رینجرز، سندھ حکومت اور دیگر فریقین سے 9 جنوری 2019 کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…