جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

آسیہ مسیح کی رہائی کا فیصلہ کسی نے پڑھا ہی نہیں ، گستاخانہ خاکےہوں یا کسی کو مشیر لگانا، کونسا مذہبی گروپ کیا کام کر رہا ہے؟دہشتگردی کی جنگ کے بعد اب پاکستان کو کس جنگ کا سامنا ہے، فواد چوہدری نے دھماکہ خیز اعلان کر دیا

datetime 11  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آئی این پی )وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مذہبی قیادت کو ملک میں جاری نظریاتی جنگ کو اپنانا ہوگا،وزیراعظم عمران خان سچے عاشق رسولﷺ ہیں،موجودہ حکومت پاکستان کی مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گی، آسیہ کیس کے بعد پیدا ہونے والا بحران حکومت کا نہیں بلکہ معاشرے کا بحران ہے، لوگ مذہب کالبادہ اوڑھ کر بحران پیدا کررہے ہیں۔

اتوار کو لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا پاکستان میں کچھ لوگ مذہب کے نام پر سیاست کررہے ہیں، مذہب کے نام پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، جس کو نبی کریمﷺ سے عشق نہیں وہ مومن ہی نہیں، وزیراعظم عمران خان سچے عاشق رسولﷺ ہیں، موجودہ حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ مذہبی قیادت کو ملک میں جاری نظریاتی جنگ کو اپنانا ہوگا، یہ لڑائی نظریات کی لڑائی ہے جو دلیل سے جیتی جاتی ہے، ہمارے ہاں سیاسی بحران نہیں فکری بحران ہے، دلیل کی بنیاد پر بات کرنے والے علما کو شہید کیا گیا، صوفیا کرام کے عبادت گاہوں پر حملے کیے گیے، ماضی میں ریاست نے اس سب کو تماشائی بن کر دیکھا، ریاست لمبے عرصے تک غیر روایتی جنگ میں شریک رہی ہے۔فواد چوہدری نے کہا آسیہ کیس کے بعد پیدا ہونے والا بحران حکومت کا نہیں بلکہ معاشرے کا بحران ہے، فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی نہیں فکری بحران ہے ، لوگ مذہب کالبادہ اوڑھ کر بحران پیدا کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ توہین آمیز خاکے ہوں یا کسی کو مشیر لگانا ایک طبقہ ہر مسئلے پر سیاست کرتا ہے، ہمارے مذہبی اکابرین کو اس نظریاتی جنگ میں اپنا کردار اداکرنا ہوگا، ماضی کے برعکس حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہوگی، نظریات کی لڑائی کو ان ہاتھوں

میں جانے سے روکیں گے جو ہمارے مذہب کی خدمت نہیں کررہے۔ ملک کی مذہبی قیادت سے درخواست ہے کہ ریاست کے ساتھ کھڑے ہوں، ریاست جب تک تمام مسالک کو برابری کا ماحول نہ دے مسائل حل نہیں ہوں گے۔وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ یہ لوگ ہر ہفتے ایک نیا مسئلہ نکال کر سیاست چمکاتے ہیں ، یہ نظریات کی لڑائی ہے،یہ بندوق سے نہیں دلیل سے لڑی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی نے پڑھا ہی نہیں ، ریاست کی ناکامی یہ ہوئی کہ بندوق والے کی دلیل کے سامنے دوسروں کوبچانہیں سکی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…