اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق پاکستان کی جانب سے اہم بیان سامنے آگیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکہ سے حوالگی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عافیہ صدیقی سے متعلق امریکہ سے بات ہوئی ہے۔ تاہم رہائی سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔جب ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بارے میں فیصلہ نہیں ہوا تو نہیں کہہ سکتے
کہ رہائی کب تک ممکن ہے۔واضح رہے کہ میڈیا پر اس حوالے سے خبریں گردش کر رہی تھیں کہ امریکہ عافیہ صدیقی کی رہائی اور پاکستان کو حوالگی کے حوالے سے مان گیا ہے جبکہ گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاکستان کے دورے پر آئی امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کے درمیان بھی ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عافیہ صدیقی کی رہائی کا بھی معاملہ اٹھایا۔ وزیر خارجہ نے امریکی نائب وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا کہ امریکی حکومت عافیہ صدیقی کے معاملے میں بنیادی انسانی حقوق کو ضرور مدنظر رکھے۔ وزیر خارجہ نے عافیہ صدیقی کو امریکی جیل میں انسانیت سوز سلوک کا نشانہ بنائے جانے کے معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا۔اس حوالے سے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کا بھی کہنا تھا کہ عمران خان کے اقتدار میں آتے ہی ان کے سامنے کئی نئے میچ سامنے کھڑے ہیں، اور ان نئے میچوں کو ڈسکس کرنے سے پہلے اچانک آپ نے دیکھا ہو گا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا مسئلہ سامنے آگیا ہے۔ یہ مسئلہ اس طرح سے سامنے آیا ہے کہ انہوں نے ایک خط لکھا اور اسے پاکستانی قونصلیٹ جنرل کو دیا جو انہوں نے پاکستان بھجوا دیا ۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ آج کی تاریخ میں امریکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کرنے پر تیار ہے، اور امریکہ عمران خان
کی حکومت کے دوران ہی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کرنے پر تیا رہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے اس موقع پر امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ زلمے خلیل زاد نے طالبان کے ساتھ دوحا میں مذاکرات کئے ہیںیہ وہ طالبان ہیں جو گوانتاناموبے میں رہے ہیں۔ اور وہ اب افغانستان کے حوالے سے کانفرنس میں شرکت کیلئے ماسکو جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر شاہد مسعود نے یہ بات کر کے امریکہ کی پالیسیوں میں واضح تبدیلیوں کی جانب اشارہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آنیوالے دنوں عافیہ صدیقی کا معاملہ کچھ زیادہ نظر آئے گا اور امریکہ کی اس حوالے کوئی زیادہ اور خاص شرائط بھی نہیں ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر شاہد مسعود نے بریکنگ نیوز دیتے ہوئے کہا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر تاہم امریکہ اپنی فیس سیونگ ضرور کریگا
اور شکیل آفریدی کی رہائی وغیرہ کا معاملہ اٹھایا جائیگا تاہم وہ صرف فیس سیونگ کی حد تک ہو گا ۔ امریکہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے بغیر بھی عافیہ صدیقی کو رہا کرنے کیلئے تیار ہے۔ امریکہ غیر مشروط طور پر عافیہ صدیقی کو رہا کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس معاملے پر کچھ لے کچھ دے کی خبریں آتی رہیں گی اور اس حوالے سے جیسے جیسے پیشرفت ہو گی ہم بات کرتے رہیں گے تاہم یہ بات فی الحال سب سے اہم ہے کہ امریکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کوعمران خان کے دور حکومت میں ہی اگلے کچھ عرصے میں رہا کرنے پر تیار ہے۔