اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ین آر اور پر لعنت بھیجتا ہوں ، زیراعظم ایوان میں آکر بتائیں ان سے کب، کس نے اور کس گواہ کی موجودگی میں این آر او مانگا ہے اگر انہوں نے یہ ثابت کردیا تو میں ہمیشہ کےلیے سیاست چھوڑ دوں گا، شہباز شریف نے عمران خان کو چیلنج دیتے ہوئے دبنگ اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا
کہ قائد ایوان عمران خان کہتے ہیں کان کھول کر سن لو این آر او نہیں ملے گا، ان سے کوئی پوچھے ان سے این آر او کب، کس نے اور کس تاریخ پر مانگا؟ کون گواہ تھا جس کے سامنے این آر او کی درخواست کی گئی؟ وزیراعظم ہاؤس میں آکر جواب دیں۔انہوں نے کہا کہ گواہی اس لیے مانگ رہے ہیں کہ وزیراعظم بات کرکے پیچھے ہٹ جاتے ہیں، یوٹرن مارتے ہیں اور جواب نہیں دیتے، مجھ پر پاناما میں رشوت سمیت دوسرے الزامات لگائے گئے اور آج تک عدالت نہیں آئے، وہ فرار ہیں، ایوان میں آکر بتائیں، عدالت کا سامنا نہیں کرسکتا اب جھوٹ بولا ہے معافی مانگتا ہوں۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک بار پھر سوفیصد غلط بیانی سے کام لیا، اگر وہ ثابت کردیں مگر گواہ ضروری ہے، ہمیں ان کی بات پر اعتبار نہیں، یہ ثابت کردیں کہ این آر او کی سفارش کی گئی ہے تو اس ایوان کو گواہ بناکر کہتا ہوں ہمیشہ کے لیے سیاست چھوڑ دوں گا اور اگر یہ بات غلط ثابت ہو تو قائد ایوان اس ہاؤس میں آکر معافی مانگیں۔شہبازشریف نے کہا کہ این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں، جھوٹے مقدمات ماضی میں برداشت کیے اور آج بھی کررہے ہیں، دھمکیاں ہمیں ڈرا نہیں سکتیں، یہ گردن اللہ کے آگے جھکتی ہے ان حکمرانوں کے آگے نہیں جھکے گی، صرف پاکستان کے لیے کٹے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے اپنے دوستوں اور حواریوں کو این آر او دیا۔ (ن) لیگ اور دیگر حزب اختلاف کی
جماعتوں کے خلاف نیب اور پی ٹی آئی کا ناپاک گٹھ جوڑ ہے، نیب جو جو زیادتیاں کررہا ہے اس کا پاکستان کا بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے، عمران خان خود ہیلی کاپٹر کیس میں ملزم ہیں، چیئرمین نیب ان سے بحیثیت ملزم ملے یا وزیراعظم کے؟ چیئرمین نیب کو کس نے اختیار دیا کہ وہ ایک ملزم سے ملیں؟ عمران خان قائد ایوان اور میں قائد حزب اختلاف ہوں تو پھر وہ مجھ سے بھی ملیں، انہیں خدا کا خوف نہیں یہ قوم کو دھوکا دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج نیب نے 70 افراد کی لسٹ چھاپ دی، ان میں چاروں صوبوں کے لوگوں کے نام ہیں، یہ سب ڈھکوسلہ ہے، سعد رفیق نے ڈوبی ہوئی ریلوے کو چلایا، آج انہیں ہر روز نیب کے نوٹس آرہے ہیں،